ٹاپ نیوز

پہلے دو سال مشکل ہونگے ،ہم نے مشکلات کا مقابلہ ہمت و حوصلہ سے کرنا ہے،مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف کا پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب

مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے مشکلات کا مقابلہ ہمت و حوصلہ سے کرنا ہے، مل کر پاکستان کے زخم بھرنے ہیں اور ملک کو مصائب اور مشکلات سے نکالنا ہے، بجلی اور گیس کی قیمتوں کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر کو مستحکم کرنا ہے، اگر ہمت اور حوصلے کے ساتھ کھڑے رہے تو یقیناً ہمارا سفر آسان ہو جائے گا، وزارت عظمیٰ کے منصب کیلئے شہباز شریف اور سپیکر قومی اسمبلی کے منصب کیلئے ایاز صادق بہترین انتخاب ہیں۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے تمام تر منتخب ارکان قومی اسمبلی کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ایک سخت لڑائی لڑ کر وہ یہاں پہنچے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے بڑے جوش و خروش سے عمدہ باتیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سب سے پہلے یہاں 1990ء میں آیا، وہ بھی اچھا دور تھا اس میں بھی ترقیاتی کام ہوئے اگلا دور دو تہائی اکثریت سے آیا اس میں ہم ایٹمی قوت بنے، تیسرا دور اس وقت آیا جب ہم جلا وطنی کے بعد واپس آئے۔ ہمارے اس دور میں جو ترقی ہوئی اس کی مثال ملکی تاریخ میں کم ہی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین ماضی میں 35 پنکچروں کی بات کرتے تھے، جو وہ الیکشن مہم میں زخمی ہوئے تو ہم نے اپنی انتخابی مہم دو دن کیلئے معطل کی۔ بعد میں، میں ان کے گھر گیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست ضرور کریں مگر نظام کو خطرے میں نہ ڈالیں، میں جب بنی گالہ میں ان کے گھر گیا تو یہی طے پایا تھا کہ سب مل کر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کیلئے ہمارے خزانہ میں رقم نہیں تھی ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ پیٹ کاٹ کر بجلی کے کارخانے لگائیں گے۔

پاکستان اس وقت دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، پاکستان اس وقت فیٹف گرے لسٹ میں تھا جس کو ہم وائٹ لسٹ میں لے کر آئے۔ ہمیں اطلاع ملی کہ لندن میں طاہر القادری اور ان کے درمیان اتحاد ہوا اور دھرنے دیئے جائیں گے۔ مگرہم موٹرویز بناتے رہے، بجلی کے کارخانے لگاتے رہے، دہشت گردی کا مقابلہ کرتے رہے۔ نوازشریف نے کہا کہ دھرنوں کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ ملتوی ہوا، گالی گلوچ، دھرنوں اور ماحول خراب کرنے کے باوجود 2017ء تک ہم نے قوم سے کئے گئے تمام وعدے پورے کئے۔ ہمیں اپنی کارکردگی کی بناء پر یقین تھا کہ الیکشن میں مسلم لیگ (ن) پھر جیتے گی۔انہوں نے کہا کہ مخالفین نے ہمیشہ بدتہذیبی اور بدکلامی کی ان کے اس رویہ سے بالکل نہ گھبرائیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے بچوں کو بدتہذیبی نہ سکھائیں ورنہ ان کا مستقبل کیا رہ جائے گا۔

ہم نے گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، سکردو ہائی ویز اور لواری ٹنل منصوبے بنائے، گوادر میں بھرپور ترقیاتی کام کئے، پورے ملک میں یکساں ترقیاتی کام کئے، اگر وہ تسلسل برقرار رکھتا تو ہم آج کہاں ہوتے، اس وقت ہم بھی 20 ممالک کی فہرست میں 24ویں نمبر تک آ چکے ہوتے، ہر بڑے منصوبے پر مسلم لیگ (ن) کی مہر لگی ہوئی ہے، ہم نے اپنا سارا زور ملکی ترقی پر لگایا، 10، 10 روپے کلو سبزیاں بکتی تھیں، ڈالر ہم نے 104 پر روک کر رکھا ہوا تھا،آج پاکستان کو ٹھیک کرنا جان جوکھوں کا کام ہے، شہباز شریف نے ملک کو دیوالیہ ہونے اور مشکلوں سے نکالنے میں بڑے حوصلہ سے کام کیا۔ انہوں نے کہا بہت مشکل حالات میں عوام کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے، 1988ء میں ہم نے پنجاب میں حکومت بنائی اور اچھی کارکردگی دکھائی تو 1990ء میں اﷲ نے ہمیں مرکز میں موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دو سال مشکل ہوں گے، ہم نے اپنے مخالفین کا حوصلہ سے مقابلہ کرنا ہے، توقع ہے کہ ڈیڑھ دو سالوں میں ملک مشکلات سے نکل جائے گا، ہم نے مل کر پاکستان کے زخم بھرنے ہیں، ملک کو مشکلات اور مصائب سے نکالنا ہے، نیت نیک ہو گی تو اﷲ تعالیٰ ضرور ہماری مدد کرے گا۔

نواز شریف نے کہا کہ ہم نے عوام کو سکون دینا ہے، بجلی اور گیس کی قیمتوں کو کم کرنا ہے، اگر ہمت اور حوصلے کے ساتھ کھڑے رہے تو یقیناً ہمارا سفر آسان ہو جائے گا، ان حالات میں وزیراعظم کیلئے شہباز شریف بہترین چوائس ہیں۔ انہوں نے باضابطہ طور پر شہباز شریف کو وزیراعظم اور سردار ایاز صادق کو سپیکر کا امیدوار نامزد کیا۔ انہوں نے کہا کہ سردار ایاز صادق نے احسن انداز میں پہلے بھی بطور سپیکر ایوان کو چلایا، وہ ایک قابل اور اہل شخصیت ہیں، توقع ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر بہترین سپیکر کے طور پر ابھریں گے۔ انہوں نے نومنتخب خواتین ارکان کو بھی مبارکباد دی۔ انہوں نے اقلیتی نمائندوں کو بھی خاص طور پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کرنے والے آزاد ارکان کو بھی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ان میں اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان میں کوئی تفریق نہیں ہو گی۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button