قومی

آئینی ترامیم پر وسیع اتفاق رائے پیدا کیا جا رہا ہے، دنیا کے کئی ملکوں میں سپریم کورٹ الگ اور آئینی عدالتیں الگ ہوتی ہیں، آئینی معاملات آئینی عدالتوں میں جاتے ہیں تاکہ عام شہریوں کو انصاف کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹ نہ آ سکے، عطاء اللہ تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دنیا کے کئی ملکوں میں سپریم کورٹ الگ اور آئینی عدالتیں الگ ہوتی ہیں، آئینی معاملات آئینی عدالتوں میں جاتے ہیں تاکہ عام شہریوں کو انصاف کی فراہمی کی راہ میں رکاوٹ نہ آئے اور ان کے کیسز جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچ سکیں۔ بدھ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے وسیع تر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، تمام سیاسی جماعتوں نے نہ صرف آپس میں گفت و شنید کی بلکہ یہ کوشش کی کہ اس پر اتفاق رائے پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پارلیمان نے بھی اپنا کردار ادا کیا، اپوزیشن اور حکومتی جماعتوں نے پارلیمان کے اندر اور پارلیمان سے باہر ان ترامیم پر سیر حاصل گفتگو کی اور کوشش کی کہ اس پر اتفاق رائے پیدا ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر قانون کا اس حوالے سے کردار لائق تحسین ہے، انہوں نے ان ترامیم کے حوالے سے تمام پارٹیوں کو انگیج کیا اور آئینی ترامیم کے مسودے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سپین، جرمنی، اٹلی سمیت دنیا کے کئی ممالک میں سپریم کورٹ الگ اور آئینی عدالتیں الگ ہیں اور آئینی عدالتوں کے اندر ہی آئینی معاملات جاتے ہیں تاکہ دیگر مقدمات میں عام شہریوں کے کیسز بروقت نمٹائے جا سکیں اور انہیں انصاف مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں 9 مئی کے کیسز تک کا فیصلہ نہیں ہو سکا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ امریکا میں کیپیٹل ہل کے کیسز کے چند ماہ میں نمٹائے گئے، جن لوگوں نے بھی ہلڑ بازی کی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور حملہ کیا وہ تمام لوگ اپنے کیفر کردار تک پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ یہاں 9 مئی کے ملزمان کے کیسز پر ابھی تک فیصلے نہیں ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کا مقصد صرف اتنا ہے کہ آئینی عدالتیں الگ کی جائیں تاکہ آئینی معاملات الگ سنے جا سکیں اور دیگر عدالتوں میں پاکستان کے شہریوں کے کیسز کا بروقت فیصلہ ہو سکے، عدلیہ میں ہزاروں کیسز التوا کا شکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون نے جو مسودہ تیار کیا اس پر پی ٹی آئی نے سیاست کی اور کہا گیا کہ ہمارے لیڈر کو باہر نکالیں پھر آئینی ترامیم پر بات ہوگی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کوئی این آر او ملنے نہیں جا رہا، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ آئینی ترامیم پر انصاف کی فراہمی کو آسان بنانے اور انصاف کے حصول کو بہتر شکل دینے پر یہ اپنی ڈیمانڈ لے آئیں گے کہ ہمارے لیڈر کو چھوڑو، تو ان کی این آر او ملنے کی خواہش پوری نہیں ہوگی۔ یہ ان کی دیرینہ خواہش ہے، اپنی اس خواہش کو بارگیننگ شپ کے لئے نہ استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے مشاورت کا دائرہ کار وسیع کیا جا رہا ہے، مولانا فضل الرحمان سے بھی بات چیت جاری ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر قانون نے جو مسودہ تیار کیا اس پر بھی باتیں کی گئیں، یہ مسودہ وزیر قانون کی ٹیم نے تیار کیا، وزارت قانون میں لیگل ٹیم اور ڈرافٹس مین موجود ہوتے ہیں، وزیر قانون جو بھی ہدایت جاری کرتے اس کے مطابق مسودہ کو اپ ڈیٹ کیا جاتا رہا، یہ مسودہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے پاس موجود تھا، اسی لئے اس کی تمام شقوں پر بات چیت اور مشاورت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم ایک جامع دستاویز ہے جس میں جج صاحبان کی کارکردگی کا جائزہ لینے، انصاف کے نظام کو آسان بنانے اور انصاف کی بروقت فراہمی کے لئے شقیں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی میں بھی آئینی عدالت پر رضامندی ظاہر کی گئی تھی، وکلا برادری کی جانب سے بھی اس پر بیانات آ چکے ہیں، اس پر مزید مشاورت اور اتفاق رائے پیدا کر کے اسے آگے بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے ابہام اور قیاس آرائیاں پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، کچھ این آر او مانگ رہے ہیں، یہ ملکی سالمیت اور آئین کا معاملہ ہے، ہماری درخواست ہے کہ اس پر قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس پر آگے بڑھ رہے ہیں، سیاسی جماعتوں نے مشاورت سے اپ ڈیٹڈ مسودہ تیار کیا ہے، اس پر مشاورت ہو رہی ہے اور یہ معاملہ جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آئینی ترامیم کے مسودہ کی تیاری میں دیگر ممالک کو بھی دیکھا گیا ہے جہاں آئینی عدالتیں موجود ہیں وہاں عدلیہ کا نظام بہتر ہے، ان ممالک میں شہریوں کو جلد انصاف کی فراہمی ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں اس معاملے پر مزید اتفاق رائے پیدا ہوگا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button