کاروباری

صوبائی وزیر صنعت چوہدری شافع حسین سے چین کے سرمایہ کار گروپ اے ڈی ایم کے نمائندہ وفد کی ملاقات

صوبائی وزیر صنعت وتجارت چوہدری شافع حسین سے پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کے کمیٹی روم میں چین کے سرمایہ کار گروپ اے ڈی ایم کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی جس میں پنجاب میں الیکٹرک وہیکلز سیکٹر اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بات چیت ہوئی۔اس موقع پر چین کے اے ڈی ایم گروپ کا 2 مقامی سرمایہ کار کمپنیوں سے الیکٹرک وہیکلزکے لئے پاکستان میں چارجنگ اسٹیشنز بنانے کا معاہدہ بھی ہوا،معاہدے کی رو سے ملک بھر میں 3000چارجنگ اسٹیشنز بنائے جائیں گے جس پر 90ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی،دوسرے مرحلے میں الیکڑک موٹر وہیکلز کی اسمبلنگ اور مینوفیکچرنگ کا پلانٹ لگانے پر 250ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

معاہدے پر اے ڈی ایم گروپ کے سی ای اویاسربھمبانی،ملک انٹرپرائزز کے سی ای اوملک خدا بخش اور انڈس ویلی کے چئیرمین رانا عرفان حمید نے کئے ۔شہنگائی سے قونصل جنرل شہزاد احمد خان وڈیو لنک کے ذریعے تقریب میں شریک ہوئے۔ چوہدری شافع حسین نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول موجود ہے ،پنجاب کے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات حاصل ہیں ،انہوں نے کہا کہ انسداد سموگ اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے الیکٹرک وہیکلزکا فروغ وقت کی ضرورت ہے،صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے حوالے جامع پالیسی لارہی ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان بالخصوص پنجاب میں الیکٹرک وہیکلز سیکٹر میں سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔

اے ڈی ایم گروپ کی ای وی سیکٹر میں سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں ،یہ گروپ پنجاب میں فورویلر چھوٹی الیکٹرک وہیکلز کا پلانٹ لگائے ،ہرممکن سہولت دیں گے۔اے ڈی ایم گروپ کے سی ای او نے بتایا کہ ہمارا گروپ 2سال میں الیکٹرک وہیکلز کی چارجنگ کا انفراسٹرکچر مکمل کریگا۔دوسرے مرحلے میں الیکڑک وہیکلز کی اسمبلنگ اور مینوفیکچرنگ کا کارخانہ لگایا جائے گا ،انہوں نے بتایا کہ الیکٹرک وہیکلز سیکٹر میں چین کی مزید کمپنیاں بھی سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں۔ ڈی جی پنجاب سرمایہ کاری بورڈ ڈاکٹر سہیل احمد ،ڈپٹی سیکٹری کامرس اور دیگر متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button