ٹاپ نیوز

وزیراعظم کا آئی ایم او کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ، بلیو اکانومی کو اقتصادی ترقی کی حکمت عملی کے مرکزی ستون کے طور پر ترجیح دے رہے ہیں ، شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بلیو اکانومی کو اقتصادی ترقی کی حکمت عملی کے مرکزی ستون کے طور پر ترجیح دے رہی ہے، ہماری کوششوں اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے دنیا کے سمندری نقشے پر پاکستان کی اہمیت مزید بڑھے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے سیکرٹری جنرل آرسینیو انتونیو ڈومنگیوز ویلاسکو سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کو یہاں ان سے ملاقات کی۔وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے سیکرٹری جنرل ویلاسکو کا خیرمقدم کیا اور آئی ایم او کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے ماہی گیری اور سمندری تجارت کو وسعت دینے، سمندری وسائل کی تلاش، ساحلی سیاحت کو فروغ دینے اور شپ بریکنگ انڈسٹری کو فروغ دینے کی پاکستان کی خواہش کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت بلیو اکانومی کو اقتصادی ترقی کی حکمت عملی کے مرکزی ستون کے طور پر ترجیح دے رہی ہے۔

انہوں نے سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ماہی گیری اور شپ بریکنگ کے شعبے کو آگے بڑھانے کے لئے جدید ٹیکنالوجیز متعارف کرانے میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی ) کے کردار پر روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ ان کوششوں کے ذریعے اور آئی ایم او اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے دنیا کے سمندری نقشے پر پاکستان کی اہمیت مزید بڑھے گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے سمندری اخراج کو کم کرنے کی عالمی کوششوں میں حصہ ڈالنے کے لئے بین الاقوامی شراکت داروں اور آئی ایم او کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے پختہ عزم کی تجدید کی۔ سیکرٹری جنرل آئی ایم او نے وزیراعظم کی قیادت اور معاشی ترقی کے لئے اپنے بحری وسائل سے فائدہ اٹھانے اور عالمی میری ٹائم کمیونٹی میں اس کے کردار کے لئے پاکستان کے فعال کردار کو سراہا۔

انہوں نے بین الاقوامی بحری برادری میں پاکستان کی فعال شرکت کا اعتراف کیا اور پائیدار ترقی کے لئے تعاون کو مزید آگے بڑھانے کے لئے آئی ایم او کی جانب سے حمایت جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button