قومی

چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد کا سکردو میں بی آئی ایس پی زونل آفس کا دورہ

چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے بدھ کو سکردو میں بی آئی ایس پی زونل آفس کا دورہ کیا ۔ اس دوران انہوں نے وہاں موجود مستحق خواتین سے ملاقات کی، ان کے مسائل سنے اور بی آئی ایس پی عملے کو ان مسائل کے فوری حل کی ہدایت کی۔ مستحق خواتین نے چیئرپرسن کو خوش آمدید کہا اور ان کے مسائل سننے اور حل کرنے کی یقین دہانی پر روبینہ خالد کا شکریہ بھی ادا کیا۔

سینیٹر روبینہ خالد نے شجر کاری مہم کے تحت بی آئی ایس پی سکردو آفس میں پودا بھی لگایا ۔ انہوں نے سکردو آفس کا تفصیلی دورہ کرتے ہوئے بی آئی ایس پی ملازمین سے ملاقات کی۔ بی آئی ایس پی کے ڈائریکٹر سینٹرل زون گلگت حیدر مرتضیٰ اور ڈائریکٹر سکردو زون وزیر اسرار حیدر نے روبینہ خالد کو گلگت بلتستان میں بی آئی ایس پی آپریشنز پر بریفنگ بھی دی۔

سینیٹر روبینہ خالد نے سکردو آفس میں قائم ڈائنامک رجسٹری سینٹر کا دورہ بھی جہاں انہوں نے رجسٹریشن کیلئے آئی ہوئی خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں سروے کی کوئی فیس نہیں ہے۔ 8171 بی آئی ایس پی کا واحد سرکاری نمبر ہے جس کے ذریعے مستحق خواتین کو پیغام بھیجا جاتا ہے، اس کے علاوہ کسی دوسرے نمبر سے آنے والا پیغام فراڈ ہے اور اس کی شکایت کے اندراج کیلئے بی آئی ایس پی ہیلپ لائن نمبر 080026477 پر رابطہ کریں۔

بعد ازاں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ میرے سکردو دورے کا مقصد مستحق خواتین کے مسائل سے آگاہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وژن کے مطابق خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنا رہا ہے۔

انہوں نے غریب خانوں کی بہتری کیلئے بینظیر کفالت، تعلیمی وظائف اور نشوونما پروگرام کی اہمیت کو اجاگر کیا۔سینیٹر روبینہ خالد نے مزید کہا کہ بینظیر سکلز ٹریننگ پروگرام کا آغاز بھی کیا جا رہا ہے جس کے تحت مقامی اور بین الاقوامی معیار کے مطابق مستحق خواتین اور ان کے بچوں کو مختلف سکلز سکھا ئی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں میں سکلڈ لیبر کی کافی مانگ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت 93 لاکھ خاندان کفالت پروگرام سے مستفید ہو ر ہے ہیں۔ مستحق گھرانوں کی تعداد اور کفالت وظائف میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔

سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ صدر اور وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی ہدایات کے مطابق نیا بینکنگ ماڈل متعارف کرایا گیا ہے جس کا مقصد مستحق خواتین کو باعزت اور شفاف طریقے سے رقوم کی ادائیگی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل رجسٹریشن وینز کے ذریعےدور دراز علاقوں میں بھی مستحق افراد کی رجسٹریشنز کا کام جاری ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button