قومی

آپریشن عزم استحکام پاکستان انتہا پسندی ،عدم برداشت اورتشدد کے خا تمے کے لیے موثر ثا بت ہو گا،سوات ، جڑانوالہ اورسیالکوٹ جیسے واقعات ملک پر دھبہ ہیں،حا فظ محمد طاہر اشرفی

پاکستان علماء کو نسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ دوران حج جاں بحق ہو نے والے پاکستا نیوں کی تعداد بہت کم ہے،سوات ، جڑانوالہ اور سیالکوٹ جیسے واقعات ملکی بقاء پر دھبہ ہیں،آ پریشن عزم استحکام پاکستان انتہا پسندی ،عدم برداشت اورتشدد کے خا تمے کے لیے موثر ثا بت ہو گا۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہا ں پریس کلب میں پریس کا نفرنس سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا۔حا فظ محمد طاہر اشرفی نے کہا کہ حج بیت اللہ کے حوالے سے اس بار نظام میں تبدیلیاں کی گئی تھیں،اس دفعہ گرمی کی شدت تھی لیکن پھر بھی سعودی حکومت نے مستحسن انداز سے اقدامات کیئے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ دوران حج جاں بحق ہو نے والے پاکستا نیوں کی تعدادبہت کم ہے جبکہ دوسرے ممالک کے حجاج کی زیادہ اموات ہوئی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ان اموات کی بڑی وجہ جو ضابطہ سعودی حکو مت کی طر ف سے دیا گیا تھا اس پر بعض اشخاص کی طرف سے عمل نہ کرنا اور ان میں اکثریت ان لوگوں کی ہے جنہوں نے غیر قانونی طور پر حج کر نے کی کوشش کی۔ حا فظ محمد طاہر اشرفی نے کہا کہ جو شکایات اس مرتبہ دوران حج پیدا ہو ئی ہیں، ان کے مستقل تدارک کے لیے وفاقی وزیر مذہبی امورچو ہدری سا لک حسین اور سیکرٹری ذولفقار حیدر ان شکایات پر کام کر رہے ہیں جو خود بھی وہاں موجود تھے۔ انہوں نے سوات واقعہ کا ذکر کر تے ہو ئے کہا کہ قران کریم میں واضح ارشاد ہے کہ جس نے ایک انسان کو قتل کردیا ،اس نے پوری انسانیت کو قتل کیا اور یہاں تواسی قرآن کا نام لے کر ایک انسان کو نہ صر ف قتل کیا گیا بلکہ اس کی لا ش کو بھی جلادیا گیا جو کہ بہت بڑا ظلم اور انسانی المیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات جہاں بھی ہوں، قابل مذمت اورملک ودین پر دھبہ ہیں،اب خود ہی مدعی اور خود ہی منصف کا سلسلہ ختم ہو نا چاہے۔ طاہر اشرفی نے چیف جسٹس آف پا کستان سے اپیل کر تے ہوئے کہا کہ توہین مذہب، توہین رسالت اور توہین قران کے مقدمات کا تین ماہ میں فیصلہ کیا جائے تا کہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے جو پاکستان اور اسلام کی بدنامی کا سبب بنتے ہیں ۔

حا فظ محمد طاہر اشرفی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آ پریشن عزم استحکام پاکستان انتہا پسندی ،عدم برداشت اورتشدد کے خاتمے کے لیے ہونا چاہیے جو معاشرے میں دن بدن پھیل رہا ہے اور اس آپریشن کی ہر وہ شخص جو انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف ہےحمایت کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی و مذ ہبی جما عتوں کے قائد ین کو بھی برداشت کا مظاہر ہ کرنا چاہیے اور ملک کے مفاد میں مذکرات کی میز پر بیٹھنا چا ہیے۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی حاجی سے دوران حج انتظا می لحا ظ سے زیادتی ہوئی ہے تو اس کا ازالہ ہوگا، پاکستان کے ایک لاکھ 68 ہزار کے قریب کے لوگ حج میں شامل تھے جس میں90 ہزار پرائیویٹ سیکٹر جبکہ باقی گورنمنٹ کی طرف سے گئے تھے۔انہوں نے مز ید کہا کہ پیغام پاکستان کی صورت میں ہم نے قوم کو ایک متفقہ دستاویز دی ہے جوآئین پاکستان کے بعد سب سے متفقہ ہے ،اس پر عمل درآمد کروایا جائے اور سانحہ9 مئی کے ذمہ داران کو بھی کیفر کردار تک پہنچا یا جا ئے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button