کاروباری

چینی برآمد کرنے کا فیصلہ مختلف محکموں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس

چینی برآمد کرنے کا فیصلہ حکومت کے مختلف محکموں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔پیر کو وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی سیکرٹری صنعت و پیداوار اور سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کی شرکت کی۔

اجلاس میں صوبوں، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن، گنے کے کاشتکاروں اور دیگر وفاقی محکموں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔اجلاس کا ایجنڈا ملک میں خریف سیزن کے دوران چینی کے اسٹاک پوزیشن کا جائزہ لینا تھا ۔صوبوں نے خریف سیزن کے دوران چینی کے موجودہ اسٹاک کی پوزیشن اور ڈیمانڈ پیش کیں ،اس سال ملک میں شوگر کی ٹوٹل پروڈکشن 6.8 ملین میٹرک ٹن ہے،پچھلے سال کا اضافی اسٹاک 7 لاکھ میٹرک ٹن ملز کے پاس موجود ہے،

سالانہ ملکی ضروریات 6 ملین میٹرک ٹن ہیں ،اس وقت 4.5 ملین میٹرک ٹن اسٹاک شوگر ملز کے پاس موجود ہے،اس وقت ملکی ضروریات سے زیادہ 1.5 ملین میٹرک ٹن چینی فاضل پڑی ہے، شوگر انڈسٹری کو بچانے کے لیے فاضل چینی برآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ اگلے کرشنگ سیزن کے آغاز تک چینی کی بلا تعطل فراہمی اور قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنایا جائےگا، ایکسپورٹ سے پہلے چینی کی مقامی مانگ کو پورا کرنا ضروری ہے، چینی کے مقامی صارفین کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے،

رانا تنویر حسین نے کہا کہ مقامی ضروریات پوری ہونےکی شرط پرچینی ایکسپورٹ کا فیصلہ ہوگا، برآمد کی اجازت پرچینی کی قیمت میں اضافہ نہ ہونے کو یقنی بنانا ہوگا، چینی برآمد کرنے کا فیصلہ حکومت کے مختلف محکموں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button