قومی

مستحق خواتین کو ان کی رقم بینک اکاؤنٹس میں منتقل کرنے کے حوالے سے اقدامات کئے جارہے ہیں ، سینیٹر روبینہ خالد

چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کی ہدایات اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کی مشاورت سے مستحق خواتین کو ان کی رقم بینک اکاؤنٹس میں منتقل کرنے کے حوالے سے اقدامات کئے جارہے ہیں جس کے تحت خواتین کو رقم کی حصولی میں آسانی ہوگی اور حق داروں کو ان کا حق شفاف اور باعزت طریقے سے مل سکے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چلاس میں بی آئی ایس پی دفتر میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران کیا۔ سینیٹر روبینہ خالد کا کہنا تھا کہ میرا یہاں آنے کا مقصدمستحق خواتین سے براہ راست مل کر ان کے مسائل کو جاننا ہے اس لئے میں ملک بھر میں مختلف مقامات کے دورے کررہی ہوں تاکہ خواتین کو درپیش مشکلات سے متعلق حقائق کو بہتر طور پر جان سکوں۔انہوں نے مزید کہا کہ مستحق خواتین کی رقم سے کٹوتی اور ان سے بدسلوکی کی شکایت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ شکایا ت کے انداراج اور انکے ازالے کیلئے بی آئی ایس پی نے ایک جدید کال سینٹر قائم کیا ہے جس کا ہیلپ لائن نمبر 080026477 ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ مجھے اس بات کا بخوبی علم ہے کہ یہاں مستحق خواتین کیلئے پروگرام میں انداراج کیلئے سفر کرنا مشکل ہے اس لئے ہم نے صدر اور وزیر اعظم پاکستان سے درخواست کی ہے کہ ہمیں مزید موبائل رجسٹریشن وینز فراہم کی جائیں تاکہ دوردراز علاقوں میں بھی مستحق خاندانوں کی رجسٹریشن کو یقینی بنایا جا سکے۔

سینیٹر روبینہ خالد نے بینظیر کفالت، تعلیمی وظائف اور نشوونما پروگرام پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ مستحق خواتین اور ان کے گھرانوں کے افراد کیلئے بینظیر سکل ٹریننگ پروگرام کا آغاز بھی کیا جارہا ہے تاکہ ان کا معیار زندگی بہتر ہو اور یہ ملکی معیشت میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔

سینیٹر روبینہ خالد نے مستحق خواتین میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے متعلق آگاہی فراہم کرنے میں میڈیا کے کردار کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ قبل ازیں سینیٹر روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی چلاس آفس دورے کے دوران وہاں موجود مستحق خواتین سے ملاقات کی،

ان کے مسائل سنے اور بی آئی ایس پی عملے کو ان مسائل کے فوری حل کی ہدایت کی۔ سینیٹر روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی شجر کاری مہم سرسبز پاکستان بینظیر پاکستان کے تحت بی آئی ایس پی چلاس آفس میں پودا بھی لگایا ۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button