ٹاپ نیوز

صدر مملکت نے وفاقی انشورنس محتسب کے فیصلوں کے خلاف دائر ای ایف یو لائف انشورنس لمیٹڈ کی 6 اور پاک۔قطر فیملی تکافل لمیٹڈ کی 3 درخواستیں مسترد کردیں

صدرمملکت آصف علی زرداری نے وفاقی انشورنس محتسب (ایف آئی او) کے 9 فیصلوں کو برقرار رکھتے ہوئے دو انشورنس کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ انشورنس پالیسی ہولڈرز یا ان کے اہل خانہ کو 15.2 ملین روپے سے زائد کی مجموعی رقم ادا کریں۔ جمعہ کو ایوانِ صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے وفاقی انشورنس محتسب کے فیصلوں کے خلاف دائر ای ایف یو لائف انشورنس لمیٹڈ کی چھ اور پاک۔قطر فیملی تکافل لمیٹڈ کی تین درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے یہ ہدایات دی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی انشورنس محتسب کے سامنے یہ الزام لگایا گیا تھا کہ ای ایف یو لائف انشورنس کے ایجنٹوں نے محمد شفیق اور ادیب روشن جبکہ محمد ممتاز ملک، محمد شبیر اور عابد حسین کھوکھر کو پاک۔ قطر فیملی تکافل لمیٹڈ کے ایجنٹوں نے سرمایہ کاری کے لیے راغب کیا اور انہیں منافع بخش سکیموں میں سرمایہ کاری کرائی گئی اور انہیں ماہانہ بنیاد پر منافع کی یقین دہانی کرائی گئی۔ جب انہوں نے اپنی رقوم کی واپسی یا ری ایمبرسمنٹ کے لیے متعلقہ کمپنیوں سے رجوع کیا تو کمپنیوں نے ان کے دعووں کو مسترد کردیا۔

ای ایف یولائف انشورنس لمیٹڈ نے مرحوم علی حیدر، شیخ علی حسن، چاند علی، اور علی اکبر کے اہل خانہ کی طرف سے دائر کردہ ”ڈیتھ کلیم“ کو مسترد کردیا۔ اس پریشان کن صورتحال پر شکایت کنندگان نے اپنی شکایات کے ازالے کے لیے الگ سے وفاقی انشورنس محتسب سے رابطہ کیا۔ محتسب نے ان کے مقدمات سننے کے بعد کمپنیوں کو ہدایت کی کہ وہ شکایت کنندگان کو مجموعی طور پر 15.2 ملین روپے ادا کریں۔

بعد ازاں بیمہ کمپنیوں نے صدر پاکستان کے پاس وفاقی انشورنس محتسب کے فیصلوں کے خلاف الگ الگ درخواستیں دائر کیں۔ مقدمات کی سماعت ایوان صدر میں ہوئیں، وفاقی انشورنس محتسب کے احکامات میں کوئی قانونی کمزوری نہیں پائی گئی، اس لیے درخواستیں مسترد کردی گئیں۔

ای ایف یولائف انشورنس لمیٹڈ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نظارہ بی بی کو 30 لاکھ روپے، نور حسن کو 3.077 ملین روپے، نیک محمد کو 2.508 ملین روپے، کاملہ علی کو 796,000 روپے، محمد شفیق کو 1.612 ملین روپے اورادیب روشن کو 933,992 روپے ادا کرے۔ اسی طرح پاک۔قطر فیملی تکافل لمیٹڈ کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ محمد ممتاز ملک کو 636,456 روپے، محمد شبیر کو 1.319 ملین روپے اور عابد حسین کھوکھر کو 1.328 ملین روپے کی رقم ادا کرے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button