کاروباری

حکومت ٹیکس اور توانائی کے شعبوں میں اصلاحات اور ریاستی ملکیتی اداروں کی تنظیم نو کر رہی ہے، وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی بانی اور چیئرمین ڈیلیوری ایسوسی ایٹس سر مائیکل باربر سے ملاقات میں گفتگو

وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ حکومت ٹیکس اور توانائی کے شعبوں میں اصلاحات اور ریاستی ملکیتی اداروں کی تنظیم نو کررہی ہے، برآمدات پرمبنی پائیدارنمو اوراستحکام کیلئے اقدامات کاسلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے یہ بات پیرکویہاں بانی اور چیئرمین ڈیلیوری ایسوسی ایٹس سر مائیکل باربر سے ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پربرٹش ہائی کمیشن کی ڈویلپمنٹ ڈائریکٹر جو موئیر، سینئرگورننس ایڈوائزر میٹ کلینسی، گورننس ایڈوائرزنویدعزیز، سینئر اکنامک ایڈوائزرلوئی دانے اور وزارت خزانہ کے افسران بھی موجود تھے۔

سر مائیکل باربر نے نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ اور حکومت پاکستان کی طرف سے نافذ کردہ ٹیکسیشن سے متعلق ڈھانچہ جاتی اصلاحات کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان کے مقامی اقتصادی منصوبے کے حوالہ سے ترجیحی شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے تعاون کی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر خزانہ نے سر مائیکل کا شکریہ ادا کیا اور حکومت برطانیہ کی جانب سے پاکستان کی حمایت کو سراہا۔ انہوں نے کلیدی ترجیحی شعبوں کا خاکہ پیش کیا اور بتایا کہ حکومت ٹیکس اور توانائی کے شعبوں میں اصلاحات اور ریاستی ملکیتی اداروں کی تنظیم نو کررہی ہے۔

آئی ایم ایف پروگرام کے فریم ورک کے اندر ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے برآمدات میں اضافہ، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور نجکاری کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ شفافیت کو یقینی بنانے، ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے، برآمدات پر مبنی نمو اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ڈیجیٹلائزیشن حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ فریقین نے تعاون کو بڑھانے اور باہمی سٹریٹجک اہداف اور پائیدار اقتصادی ترقی پر توجہ دینے سے اتفاق کیا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button