عالمی

بھارت میں انتخابات کے قریب آتے ہی مسیحی کمیونٹی خوفزدہ

بھارت میں انتخابات قریب ہیں اور ہندو قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی کی جیت کے واضح امکانات موجود ہیں ایسے میں بہت سے مسیحیوں کو خدشہ ہے کہ ان پر دوبارہ حملے ہو سکتے ہیں اور انہیں پھر سے نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

وائس آف جرمنی کے مطابق بھارت میں قائم یونائیٹڈ کرسچن فورم (یو سی ایف) نے گزشتہ برس بھارت میں مسیحوں کے خلاف 731 حملے ریکارڈ کیے 2008 کے حملوں میں بچ جانے والے اب بھی اس خوف کا شکار ہیں کہ انہیں دوبارہ نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ انتہاپسند ہندو گروپ مسیحیوں پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ ہندوؤں کو زبردستی مسیحی بنا رہے ہیں ان الزامات کا نتیجہ یہ ہے کہ مقامی مسیحی کمیونٹی کو اکثر حملوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم مسیحی کمیونٹی ایسے الزامات کی تردید کرتی ہے۔

بی جے پی تسلیم کرتی ہے کہ اقلیتوں کی جانب سے اسے خطرہ سمجھا جاتا ہے لیکن اس کے مطابق وہ اس سوچ کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی کے قومی ترجمان مونلومو کیکون کہتے ہیں کہ مودی مسیحی برادری اور ان کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں تاکہ انہیں یقین دلایا جا سکے کہ یہ ملک سب کے لیے ہے، یہ صرف اکثریتی برادری کے لیے نہیں ہےتاہم جب بھی اقلیتوں کے خلاف تشدد کی خبریں سامنے آتی ہیں تو حکومت کے لیے ایسے دعوؤں پر یقین کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button