عالمی

، روسی فگر سکیٹر کمیلا ویلیوا پر اینٹی ڈوپنگ کیس میں پابندی ، روسی حکومت کی فیصلے پر تنقید

نوعمر روسی فگر سکیٹر کمیلا ویلیوا کو2022 کے بیجنگ سرمائی اولمپکس سے قبل ڈوپنگ ٹیسٹ میں ناکامی پر عدالت برائے ثالثی برائے کھیل (سی اے ایس ) سے چار سال کی پابندی عائد کر دی گئی ، جس کی روسی حکومت نے سخت مذمت کی ہے ۔

روسی حکومت نے عدالت برائے ثالثی برائے کھیل (سی اے ایس) کی جانب سے فگر سکیٹر کمیلا ویلیوا پر ڈوپنگ کے الزام میں چار سال کے لیے پابندی عائد کرنے کے فیصلے کو سیاسی فیصلہ قرار دیاہے۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے روسی خبر رساں ایجنسیوں کو بتایا کہ یقیناً ہم عدالت برائے ثالثی برائے کھیل (سی اے ایس )کے اس فیصلے سے متفق نہیں ہیں اور میرے نقطہ نظر سے یقیناً یہ سیاست زدہ ہے۔روس کی اولمپک کمیٹی (آراو سی )نے کہا ہے کہ عدالت برائے ثالثی برائے کھیل (سی اے ایس ) کے اس فیصلے سے ثابت ہوا کہ روسی کھیل پر جنگ کا اعلان کر دیا گیا ہے ۔ 17 سالہ روسی فگر سکیٹر کمیلا ویلیوا نے 2022 میں چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے اولمپکس اولمپک مقابلے میں چوگنی چھلانگ لگانے والی پہلی خاتون سکیٹر کا اعزاز حاصل کیا تھا، اور روس کی ٹیم ایونٹ میں طلائی تمغہ اپنے نام کیا تھ

جس کے اگلے ہی دن روسی فگر سکیٹر کمیلا ویلیوا کو بتایا گیا کہ انہوں نے کھیلوں سے پہلے ٹرائیمیٹازیڈائن کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا تھا، یہ دوا انجائنا کے علاج کے لیے استعمال ہوتی تھی لیکن کھلاڑیوں کے لیے اس پر پابندی تھی۔ عدالت برائے ثالثی برائے کھیل (سی اے ایس )نے 17 سالہ کمیلا ویلیوا کا ٹرائیمیٹازڈائن کے لیےنتیجہ مثبت آنے پر 25 دسمبر 2021 سے چار سال کے لیے معطل کر دیاتھا تاہم روس کی اولمپک کمیٹی (آراو سی )نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ عدالت برائے ثالثی برائے کھیل (سی اے ایس )کا فیصلہ منفی ہے، لیکن اس بین الاقوامی ڈھانچے کی معروضیت اور غیر جانبداری پر بھروسہ کرنا طویل عرصے سے ناممکن ہے۔

آر او سی نے مزید کہا کہ وہ بین الاقوامی کھیلوں کی تنظیموں کے مزید اقدامات اور فیصلوں کی قریب سے پیروی کرے گا اور اگر ضروری ہوا تو روسی مفادات کے قانونی تحفظ کے لیے مناسب اقدامات کرے گا
210.10

کچھی

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button