عالمی

یوکرین کی کاروائیاں جوہری تباہی کا سبب بن سکتی ہیں ، روس

روس کے وزیرِ خارجہ سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ یوکرین کی کاروائیاں جوہری تباہی کا سبب بن سکتی ہیں۔تاس کے مطابق انہوں نے دارالحکومت ماسکو میں غیر ملکی مشنوں کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس میں ایجنڈے کے موضوعات پر بات کی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ یوکرین کی فوج اگست کے آغاز میں روسی علاقے کرسک میں داخل ہوئی اور اس وقت سے روس سِول عناصر پر حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس وقت روسی فوج یوکرینی یونٹوں کو کرسک سے نکال رہی ہیں۔ کرسک جوہری پاور پلانٹ کے اطراف کی صورتحال نہایت کشیدہ ہے۔یوکرینی فوج کے زاپوریژیا جوہری پاور پلانٹ پر حملوں کی یاد دہانی کروائی ا ور کہا ہے کہ "یوکرینی فوج کے 11 اگست کے حملوں کے نتیجے میں یہاں آگ لگ گئی۔ آگ کی وجہ سے پاور پلانٹ کے دو کولنگ ٹاوروں میں سے ایک کو نقصان پہنچا ہے۔ یہ ایک سنجیدہ صورتحال ہے لیکن مغرب نے اسے کوئی اہمیت نہیں دی۔ ان کی کٹھ پُتلی کی کاروائیاں چرنوبل سے مشابہہ جوہری تباہی کا سبب بن سکتیں ہیں۔ اگر ایسا ہوا تو اس کا سب سے پہلے یورپ کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے مغرب کو یوکرین کے اقدامات کی حمایت کا قصوروار ٹھہرایا اور کہا ہے کہ نیٹو یوکرین کو لانگ بیرل اسلحہ دے رہا ہے،اس کے لئے عسکری خلائی خبررسانی کر رہا اور روس کی انفراسٹرکچر تنصیبات پر حملے ترتیب دے رہا ہے۔انہوں نے دعوی کیا ہے کہ یوکرین خفیہ ایجنسی، روس میں دہشت گردانہ کاروائیوں کے لئے دہشت گرد تنظیموں کو استعمال کر رہی ہے۔ یوکرین خفیہ ایجنسی کے نمائندے ہیت التحریر شام کے عسکریت پسندوں کو اپنے ساتھ ملانے کے لئے شام کے شہر ادلب میں موجود ہیں اور اس بارے میں ہمارے پاس معلومات موجود ہیں۔ یوکرینی ایجنٹ ان عسکریت پسندوں کو آپریشنوں میں استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button