ٹاپ نیوز

ریاست کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کچے کے جرائم پیشہ افراد کو بتدریج قومی دھارے میں لایاجائے، کچے کے علاقے کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ریاست کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کچے کے جرائم پیشہ افراد کو بتدریج قومی دھارے میں لایاجائے، کچے کے علاقے کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے ، کچے کے علاقوں میں سڑکیں، صحت اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنایا جائے۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار صدر مملکت آصف علی زرداری نے سکھر کے دورہ کے دوران سندھ میں سیکیورٹی، امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے بلائے گئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کچے کے جرائم پیشہ افراد کو بتدریج قومی دھارے میں لایاجائے ، گھنائونے جرائم میں ملوث کٹر مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور چھوٹے جرائم میں ملوث افراد کی بحالی کر کے ملک کا ذمہ دار اور کارآمد شہری بنانا چاہیے۔ صدر مملکت نے کچے کے علاقے کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ کچے کے علاقوں میں سڑکیں، صحت اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کچے کے علاقے کے قبائلی سرداروں پر مشتمل ایک قومی جرگہ بلایا جائے ، جرگہ علاقے میں امن کے فروغ، سیکورٹی صورتحال بہتر بنانے کیلئے مقامی آبادی سے مذاکرات کرے گا، قومی جرگہ جرائم کی روک تھام ، علاقے کو ہتھیاروں سے پاک کرنے کیلئے کردار ادا کرے گا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، ایم این اے سید خورشید شاہ، وزیراعلی سید مراد علی شاہ نے شرکت کی جبکہ اسپیکر سندھ اسمبلی ، صوبائی وزرا ، وفاقی ، صوبائی ، رینجرز اور ملٹری حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں صدر مملکت کو سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ صدر مملکت نے یکم مئی کے اجلاس کے دوران دی گئی ہدایات پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا۔ صدر مملکت کو بریفننگ کے دوران آئی جی سندھ پولیس نے بتایا کہ پولیس اور رینجرز کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے سندھ بالخصوص کراچی اور کچے کے علاقوں میں جرائم اور تشدد میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے ، ڈاکوئوں کی سرگرمیوں میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، گزشتہ دو ماہ کے دوران شاہرائوں سے متعلق کوئی جرم رپورٹ نہیں ہوا

۔ آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ ٹارگٹڈ آپریشنز اور سمارٹ کیمروں کی تنصیب سے جرائم پر قابو پانے میں مدد ملی ہے، کیمروں کی مدد سے مجرموں اور ان کے معاونین کی شناخت اور گرفتاری میں مدد ملی ہے۔ ڈی جی رینجرز نے بریفننگ کے دوران بتایا کہ سندھ پولیس اور رینجرز کی جانب سے 133 مشترکہ آپریشنز کیے گئے ، آپریشنز کے نتیجے میں سینکڑوں ڈاکوئوں اور جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ جرائم پر قابو پانے کیلئے کچے کے مختلف علاقوں میں اضافی چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔ بریفنگ میں اجلاس کو بتایا گیا کہ صدر مملکت کی ہدایت پر منشیات فروشوں کے خلاف مہم تیز کر دی گئی ہے ،308 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ صوبے کے داخلی راستوں کی نگرانی کیلئے اسمارٹ کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں،

صدر مملکت نے ہدایت کی کہ صوبے کے سیکیورٹی چیلنجز ، ضروریات موثر طریقے سے پورا کرنے کیلئے پولیس فورس کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا، سندھ پولیس کو جدید آلات ، ہتھیار، مناسب انسانی وسائل ، لاجسٹکس فراہم کر کے استعدادِ کار بڑھائی جائے۔ صدر مملکت نے ہدایت کی کہ فرائض کی احسن طریقے سے انجام دہی کیلئے پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے ، سندھ پولیس میں خواتین کی شمولیت کیلئے انکی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ سندھ پولیس کے شہدا کے خاندانوں اور بچوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جائے۔ صدر مملکت نے سکرنڈ پولیس کمانڈو اسکول کی اپ گریڈیشن ، کیڈٹ کالج برائے پولیس کے قیام کیلئے اراضی کی فراہمی تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کیڈٹ کالج کے منتخب طلبا کو سندھ پولیس میں بھرتی ہونے کیلئے تعلیم و تربیت دی جائے گی، صدر مملکت نے جرائم پر قابو پانے ، سیکیورٹی صورتحال بہتر بنانے میں سندھ حکومت، پولیس اور رینجرز کی کارکردگی کو سراہا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button