عالمی

چین میں مستقبل کے مواقع موجود ہیں ، چینی میڈ یا

بوآو فورم فار ایشیا 2024 کی سالانہ کانفرنس کے دوران امریکہ بروکنگز انسٹی ٹیوٹ کے سینئر فیلو تانگ روئسی نے چینی میڈ یا گروپ کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ “میرا مستقبل یہاں ہے”۔

رواں سال فورم میں دنیا بھر کے 60 سے زائد ممالک اور خطوں سے سیاسی، کاروباری اور تھنک ٹینک اسکالرز سمیت تقریباً 2000 نمائندوں نے شرکت کی۔ چار روزہ فورم کے دوران شرکا نے “ایشیا اور دنیا: مشترکہ چیلنجز، مشترکہ ذمہ داریاں” کے موضوع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔تمام فریقین نے چین کے مثبت کردار کو بڑے پیمانے پر تسلیم کیا ہے۔ چینی میڈیا کے مطابق فورم کے دوران شرکا نے نشاندہی کی کہ چین کی معیشت میں نہ صرف مضبوط لچک اور صلاحیت ہے بلکہ اس میں ترقی کے نئے امکانات بھی شامل ہیں۔

اس وقت، نئے معیار کی پیداواری قوتوں کی ترقی چین کی معیشت میں ایک “ہاٹ ٹاپک”بن گیا ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہائی ٹیک صنعتوں میں چین کی سرمایہ کاری نے کئی سالوں سے “ڈبل ڈیجٹ”کی ترقی کو برقرار رکھا ہے اور ہائی ٹیک انٹرپرائزز کی تعداد تقریباً 4 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں ، نئی توانائی کی گاڑیوں ، لیتھیم بیٹریوں اور فوٹو وولٹک مصنوعات کی برآمد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ڈیجیٹل معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور 5 جی صارفین کی رسائی کی شرح 50 فیصد سے زیادہ ہے۔فورم کے دوران ، شرکا کی جانب سے “نئے معیار کی پیداواری صلاحیت” پر وسیع تبادلہ خیال کیا گیا۔

چین میں ترکی کے سفیر نے کہا کہ نئی معیاری پیداواری صلاحیت کا مطلب ہے کہ چین موجودہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے اور مستقبل کا بہتر طور پر سامنا کرنے کے لئے ایک نئے معاشی ترقی کے ماڈل کی تیاری کر رہا ہے۔ مشترکہ ترقی کی تلاش بیرونی دنیا کے لئے کھلے پن سے جدا نہیں ہے۔ حال ہی میں، چین نے اعلیٰ سطح کے کھلے پن کے اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق رواں سال جنوری سے فروری تک چین میں نئے قائم ہونے والے غیر ملکی سرمایہ کاری کے کاروباری اداروں کی تعداد میں 34.9 فیصد اضافہ ہوا۔ حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے چائنا ڈیولپمنٹ فورم میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ایگزیکٹوز نے چینی مارکیٹ امکانات کے بارے میں مثبت توقعات کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ چین میں اپنے اداروں کو فروغ دینا جاری رکھیں گے۔

چینی معیشت کی پائیدار ترقی نے دوسرے ممالک کے لئے بڑی منڈی اور تعاون کے مواقع فراہم کیے ہیں ، اور عالمی معیشت کی ترقی اور استحکام کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔ اختراعی، سبز، کھلا، اشتراکی ۔ چین میں، لوگ ایسا مستقبل دیکھتے ہیں۔ پاکستان قومی ٹیلی ویژن کے شعبہ نیوز کے سربراہ میر سلیم خان نے اس حوالہ سے کہا ہے کہ “یہ صرف چین کا مستقبل نہیں ہے ، بلکہ ایشیا اور دنیا کا مستقبل بھی ہے “۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button