کاروباری

ایس ای سی پی کا گورننس اور اخلاقی کاروبار کے سات مزید شرعی معیارات اپنانے کا اعلان

سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)نے اسلامی مالیاتی خدمات میں بہترین بین الاقوامی طریقوں کو رائج کرنے کے سلسلے میں اکاؤنٹنگ اور آڈیٹنگ آرگنائزیشنز کی طرف سے اسلامی مالیاتی اداروں (اے اے او آئی ایف آئی) کے لئے "تعمیل اور وضاحت” کی بنیاد پر جاری گورننس اور اخلاقی کاروبار کے سات مزید شرعی معیارات اپنانے کا اعلان کر دیا۔ ایس ای سی پی کے ریگولیٹری ڈومین کے تحت اسلامی مالیاتی اداروں کی طرف سے نفاذ کے لئے SRO 729 (I)/2024 کے ذریعے تازہ شرعی معیارات یعنی 21، 27، 30، 44، 45، 46 اور 53 کو نوٹیفائی کیا گیا ہے۔

جمعہ کو جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق ایس ای سی پی بتدریج اے اے او آئی ایف آئی کے اکاؤنٹنگ اور شرعی معیارات کو اسلامی مالیاتی خدمات کے معیار کے طور پر اپنا رہا ہے جس کا مقصد مقامی کاروباری تناظر میں کاروباری طریقوں میں ہم آہنگی اور معیار کو یقینی بنانا ہے۔ ایس ای سی پی نے معیار نمبر 3، 8، 9، 13، 17، 18 اور 23 کی لازمی تعمیل کو نافذ کیا تھا جبکہ 40 اے اے او آئی ایف آئی شریعت، 12 گورننس، اور 02 اخلاقیات کے معیارات کو غیر پابند رہنما خطوط کے طور پر اپنایا تھا۔

اے اے او آئی ایف آئی معیارات کو اپنانے سے ربا کے خاتمے کے بارے میں معزز وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے مطابق 2027 کے آخر تک سود سے پاک معیشت کے لئے راستہ ہموار ہو رہا ہے۔ ایس ای سی پی کے ریگولیٹری دائرہ کار میں سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا اہتمام کیا گیا ہے۔ نئے معیارات ریگولیٹڈ سیکٹرز میں اسلامی مالیاتی خدمات کے معیار کو بہتر بنائیں گے، لین دین میں شفافیت اور تعمیل کو بہتر بنائیں گے اور سٹیک ہولڈرز کے اعتماد میں اضافہ کریں گے۔

مزید برآں اسلامی مالیاتی اکاؤنٹنگ اور آڈیٹنگ کے معیارات کو اپنانے کے حوالے سے ایس ای سی پی نے ایس ای سی پی ایکٹ 1997 کے سیکشن 11 کے تحت ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سفارشات اور آگے کے طریقے وضع کرے گی۔ اس حوالے سے ایس آر او، ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button