قومی

تعلیم ،صحت اور اقتصادی شعبے کے مسائل سے نمٹنے کے لئےاتحاد کا مظاہرہ ناگزیرہے، علوی

صدر ڈاکٹر عارف علوی کا راولپنڈی چیمبر کے زیر اہتمام نیشنل ہیلتھ سمٹ سے خطاب

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پوری قوم نے کووڈ۔ 19 کی وبا کے دوران اپنی اجتماعی کوششوں سے دنیا میں ایک مثال قائم کی ہے، اس طرح کے اتحاد کا مظاہرہ تعلیم ،صحت اور اقتصادی شعبے کے مسائل سے نمٹنے کے لئے ناگزیرہے ۔ وہ راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آر سی سی آئی) کے زیر اہتمام نیشنل ہیلتھ سمٹ سے خطاب کر رہے تھے ۔

صدر مملکت نے کہا کہ کووڈ۔ 19 کی وبا کے دوران جب دنیا بھر میں یہ وبا پھیل رہی تھی، پاکستان اس سے بچنے کے لیے دنیا کا تیسرا بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا ملک بن کر ابھرا ۔ یہ سب کچھ لوگوں اور تمام سٹیک ہولڈرز کی اجتماعی کوششوں اور تعاون کی وجہ سے ممکن ہوا جنہوں نے وبائی مرض کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوششوں میں اتحاد کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اس کامیابی نے مستقبل کے لیے ایک راستہ تیار کیا ہے جو عصری چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے ہماری کوششوں میں ہماری رہنمائی کر سکتا ہے۔

جسمانی صفائی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر نے کہا کہ اسلامی تعلیمات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ذاتی حفظان صحت کا تعلق روحانی پاکیزگی سے ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر لوگ احتیاطی عادات بشمول دانتوں کو باقاعدگی سے برش کرنے کی عادت ڈال لیں تو دانتوں کے تقریباً 90 فیصد بیماریاں ٹھیک ہوسکتی ہیں ۔صدر مملکت نے تمام سٹیک ہولڈرز اور کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ ذہنی تناؤ اور آبادی میں اضافے سمیت صحت سے متعلق مسائل کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں دو کروڑ 60 لاکھ بچوں کے سکول نہ جانے کے سنگین مسئلے کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے اور ان بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے مساجد کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔

صدر مملکت نے بنگلہ دیش، بھارت اور سری لنکا کا ذکر کیا جہاں بچوں میں خواندگی کی شرح پاکستان سے زیادہ ہے۔انہوں نے چین کا بھی حوالہ دیا جس نے صحت اور تعلیم کے شعبوں پر توجہ دے کر تقریباً 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ریاست راستہ دکھا سکتی ہے لیکن یہ معاشرے کے تمام سٹیک ہولڈرز کی ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں مسائل کو حل کرکے ذمہ داری کا اشتراک کریں۔صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ترجیحات اور پالیسیوں کے تسلسل پر توجہ مرکوز کرنے پر مزید زور دیا اور کہا کہ اس میں عوام کی شمولیت ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں صوبائی حکومتیں اپنے مختص بجٹ میں سے صرف 25 سے 30 فیصد تعلیم پر خرچ کرتی ہیں جو اس شعبے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔آبادی میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے ’’ڈیموگرافک تبدیلی‘‘ پر زور دیا جس میں معاشرے کے تمام طبقات اس معاملے کی اہمیت کو سمجھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تقریباً 24 فیصد آبادی مختلف وجوہات کی بنا پر ذہنی تناؤ کا شکار ہے جس کا جامع طور پر ازالہ کیا جانا چاہیے، انہوں نے کہا کہ بچوں کے خلاف جنسی جرائم اور منشیات کے استعمال کے بارے میں مختلف ذرائع سے آگاہی پیدا کی جانی چاہیے۔

صدر مملکت نے اخلاقیات پر مبنی اصولوں پر زور دیا اور دولت کی تقسیم اور وسائل کو کچھ لوگوں کے پاس جمع کرنے میں تفاوت کو ختم کرنے کا اعادہ کیا۔

قبل ازیں صدر راولپنڈی چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر ثاقب رفیق نے کہا کہ صدر ڈاکٹر عارف علوی پہلے سربراہ مملکت ہیں جنہوں نے چیمبر کی عمارت کا دورہ کیا اور تاجر برادری کی عوام کی صحت کے لئے کیے گئے مختلف اقدامات میں شمولیت پر حوصلہ افزائی کی۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 90 فیصد لوگ دندان سازی کے مہنگے علاج کے متحمل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دانتوں سے متعلق بیماریوں سے صرف دانتوں کی مناسب دیکھ بھال کر کے ہی بچا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چیمبر راولپنڈی ڈویژن میں صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کر رہا ہے جس میں دانتوں کے امراض کی تشخیص کے لیے موبائل ڈینٹل یونٹس کا انتظام شامل ہے۔اس کے علاوہ ہم راولپنڈی ڈویژن کی 74 یونین کونسلوں میں پانی کی جانچ اور ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے۔

راولپنڈی چمبر کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے چیئرمین ڈاکٹر شمائل داؤد آرائیں نے منہ کی صحت کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ آر سی سی آئی گروپ لیڈر سہیل الطاف نے کہا کہ ایک مضبوط معیشت مضبوط قومی دفاع کی ضمانت دیتی ہے جو سیاسی استحکام اور پالیسیوں میں مستقل مزاجی سے حاصل ہوتا ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button