عالمی

مغربی ممالک کی پابندیوں کی صورت جوہری ہتھیاروں کے حصول پر عائد پابندی ختم کرسکتے ہیں، ایران

ایران نے کہا ہے کہ اگرمغربی ممالک کی طرف سے اس پر پھر سے پابندیاں عائد کی جاتی ہیں تو وہ جوہری ہتھیاروں کے حصول پر عائدپابندی ختم کر سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے برطانوی اخبار گارڈین کو انٹرویو کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ ان کے ملک کافی الحال جوہری مواد کی 60 فیصد سے زیادہ افزودگی سے آگے بڑھنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

عباس عراقچی نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ وعدوں کے مطابق ایران پر عائد پابندیاں ابھی تک ہٹائی نہیں گئیں، اس صورت حال نے اس بحث کو جنم دیا ہے کہ آیا ایران کو اپنی جوہری پالیسی یا نظریے میں تبدیلی لانی چاہیے۔ اقوام متحدہ کی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے)کے مطابق ایران دنیا کا جوہری ہتھیار نہ رکھنے والا واحد ملک ہے جو اس وقت یورینیم کو 60 فیصد تک افزودہ کر رہا ہے جبکہ ایٹم بم بنانے کے لئے یورینیم کو 90 فیصد افزودہ کرنے کی صلاحیت درکار ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ ایران اور اور بڑی طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران کو اس کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے بدلے میں مغربی پابندیوں میں چھوٹ دینا شامل تھا تاکہ اسے جوہری ہتھیار بنانے سے روکا جا سکے لیکن امریکا نے جلد ہی اس معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی جس کے بعد ایران نے یورینیم کی افزودگی کی سطح کو بڑھا لیا تھا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button