برآمدی شعبے کے مسائل کے حل کیلئے حکومت ،نجی شعبے کے سٹیک ہولڈرزپر مشتمل’’ ایکسپورٹ فورم‘‘ کے قیام کی تجویز،فنانس ایکٹ سے متعلق برآمدکنندگان کے تحفظات کو جلد سے جلد دور کیا جائے ، سینئر وائس چیئرمین پی سی ایم ای عثمان اشرف
پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے برآمدی شعبے کے مسائل کے حل کیلئے حکومت اور نجی شعبے کے سٹیک ہولڈرز پر مشتمل ’’ ایکسپورٹ فورم ‘‘ کے قیام کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں برآمد کنندگان مشکلات کا شکار ہیں جس سے برآمدات متاثر ہو رہی ہیں،وزیر اعظم شہباز شریف سے اپیل ہے کہ فنانس ایکٹ سے متعلق برآمدکنندگان کے تحفظات کو جلد سے جلد دور کیا جائے ۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے ایسوسی ایشن کے دفتر میں منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں رواں سال اکتوبر میں پاکستان میں منعقد ہونے والی عالمی نمائش کی تیاریوں سمیت ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو درپیش مسائل خصوصاً رواں مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس رجیم کی تبدیلی سے پیدا ہونے والی مشکلات بارے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عثمان اشرف نے کہا کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت ایک کاٹیج انڈسٹری ہے جس کے ذریعے لاکھوں افراد گھر کی دہلیز پر اپنے اہل خانہ کے لئے روزگار کما رہے ہیں ، اس صنعت کا اربنائزیشن کو روکنے میں بھی کلیدی کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر تجارت جام کمال خان ، وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک اور چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ سے اپیل ہے کہ ہمارے تحفظات پر غور کیا جائے اور فنانس ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے ٹیکس رجیم میں تبدیلی کا فیصلہ واپس لیا جائے۔