اسرائیلی حملوں سے یمن میں انسانی بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے،اقوامِ متحدہ
اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے الحدیدہ بندرگاہ اور صنعا کے ایئرپورٹ پر حملے جاری رکھے اور انہیں غیرفعال رکھا تو یمن میں انسانی بحران مزید سنگین ہونے کا خطرہ ہے۔عرب نیوز کے مطابق یمن میں اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس نے کہا کہ ملک میں زندہ رہنے کے لیے امداد کے مستحق افراد کی تعداد آنے والے سال میں ایک کروڑ 90 لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن (جو جزیرہ عرب نما کا غریب ترین ملک ہے)، غذائی قلّت کے شکار بچوں کی سب سے زیادہ تعداد کے حامل ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے جبکہ غذائی عدم تحفظ کے حوالے سے تیسرے نمبر پر ہے۔جولین ہارنیس نے مزید کہا کہ وہاں (یمن) کی خانہ جنگی جو تقریباً ایک دہائی سے جاری ہے، نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے اور لاکھوں شہریوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات تک رسائی سے محروم کر دیا ہے۔ اس سے قبل جمعرات کو اسرائیلی جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ساتھ ساتھ بحیرہ احمر کے ساحل پر بندرگاہوں اور پاور سٹیشنوں کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے۔