قومی

افغان حکومت اپنی سرزمین سے ٹی ٹی پی کی کارروائیاں روکے، افغانستان سے پاکستان پر حملے ناقابل قبول ہیں یہ ہمارے لئے ریڈ لائن ہےوزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے افغا ن حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سےتحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کی کارروائیاں روکے، ایک طر ف تعلقات بڑھانے کی خواہش کا اظہار جبکہ دوسری طرف ٹی ٹی پی کو کھلی چھٹی اورافغانستان سے پاکستان پرحملے ،یہ دوعملی قبول نہیں،ہم پاکستان کی سالمیت کے تقاضوں کا پوری طرح دفاع کریں گے۔جمعہ کووفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم نے کہا کہ افغانستان ہمارا ہمسایہ اور برادر ملک ہے جس کے ساتھ ہماری ہزاروں کلومیٹرز لمبی سرحد ہے۔

اس کے ساتھ تعلقا ت بہتر بنانا ، معاشی تعاون، تجارت کا فروغ اور تعاون کو وسعت دینا ہماری خواہش ہے لیکن یہ بدقسمتی ہے کہ ٹی ٹی پی آج بھی وہاں سے آپریٹ کررہی ہے اور پاکستان میں ہمارے بے گناہ لوگوں کو شہید کررہی ہے، یہ پالیسی نہیں چل سکتی، افغان حکومت کو ایک سے زائد مرتبہ اچھے تعلقات قائم کرنے کا پیغام دیا ہے لیکن ٹی ٹی پی کا ناطقہ مکمل طور پر بند کرنا ہو گا، انہیں کسی صورت پاکستان کے بے گناہ عوام کو شہید کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے ، یہ ہمارے لئے ریڈ لائن ہے۔

اگر ٹی ٹی پی بدستور افغان سرزمین سے آپریٹ کرے گی تو یہ ہمارے لئے کسی صورت قابل قبول نہیں، پاکستان کی سالمیت کے تقاضوں کا ہم پوری طرح دفاع کریں گے۔انہوں نے افغان حکومت پر زوردیا کہ وہ اس حوالے سے ٹھوس حکمت عملی تیار کرے۔ ہم بات چیت کےلئے تیار ہیں لیکن اگر ایک طرف ہمیں تعلقات بڑھانے کا پیغام ملے اور دوسری طرف ٹی ٹی پی کو کھلی چھٹی ہوتو یہ دو عملی قابل قبول نہیں۔

اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کوان کی 17ویں برسی کے موقع پرخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ و ہ ایک جرأت مند اوردلیررہنما اور اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں،سیاست میں مفاہمت پر یقین رکھتی تھیں، انہوں نے نواز شریف کے ساتھ میثاق جمہوریت کیا جس کی سب سیاسی جماعتوں نے پذیرائی کی، ملک اور جمہوریت کےلئے ان کی بے پناہ خدمات اور قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

انہوں نے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے درجات کی بلندی کےلئے دعا کی اور صدرمملکت آصف علی زرداری اوربے نظیربھٹو شہید کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری اور ان کی بہنوں سے ہمدردی اورنیک تمنائوں کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کو پارا چنارمیں این ڈی ایم اے کے ذریعے ہیلی کاپٹرزبھجوا کرادویات کی فراہمی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک ٹن ادویات پارا چنار بھجوائی گئی ہیں اور وہاں سے زخمیوں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے بہتر علاج معالجے کےلئے اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف صف آرا افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ چند روز قبل ایک واقعہ میں ایف سی کے 16جوان شہید ہوئے جبکہ شمالی وزیرستان میں ہونے والے ایک معرکہ میں کئی خوارج کو جہنم واصل کیا گیاہے، اس معرکہ میں ایک میجر اور جوان شہید بھی ہوئے۔

وزیراعظم نے کابینہ کوآذربائیجان کےصدر کے ساتھ اپنی گزشتہ روز ٹیلی فون پرہونے والی بات چیت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان کے طیارے کے بدقسمت حادثے میں 38انسانی جانوں کے ضیا ع پر آذربائیجان کے صدر سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آذربائیجان کے صدرپاکستان کے عوام سے بے پناہ محبت کرتے ہیں ، آئندہ چند ماہ کے دوران آذربائیجان کے ساتھ ہمارے روابط مزید مضبوط ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں آئی سی سی کے ایونٹس کا انعقاد ہونے جارہے جوکرکٹ شائقین کےلئے بہت بڑی خوشخبری ہے، اس کےلئے تیاریاں مکمل ہیں۔ ان میچز سے پاکستان کے نوجوانوں کی صلاحیتیں ابھر کر سامنے آئیں گی۔

وزیراعظم نے کابینہ کواے ڈی آرکے حوالے سے مثبت پیشرفت کے بارے بتایا اور نائب وزیراعظم ، وزیر خزانہ اورسٹیٹ بنک کے گورنر کے کردار کو سراہا جنہوں نے بنکوں کے ساتھ معاملہ طے کرنے کےلئے بہت محنت سے کام کیا۔

وزیراعظم نےبتایا کہ قومی خزانے کو اس کاوش سے 70ارب روپے موصول ہوں گے اور آئندہ تین سالوں میں 140ارب روپے کے لگ بھگ رقم خزانے میں آئے گی۔ وزیراعظم نے کہ بنکوں نے ساڑھے 22فیصد پالیسی ریٹ کافائدہ اٹھاتے ہوئے بے پناہ منافع کمایا اور ٹی بلزپرانویسٹ کرتے رہے ایسے میں ملک میں صنعتیں نہیں لگ سکتی تھیں۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button