عالمی

محمود عباس کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فونگ گفتگو، غزہ میں امن کے لیے کام کرنے کو تیار

فلسطینی صدر محمود عباس کے دفتر نے کہا کہ انہوں نےامریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ فون پر گفتگو کے دوران غزہ میں "منصفانہ اور جامع امن” کے لیے کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔العربیہ کے مطابق ٹرمپ کو امریکا کی صدارت ایسے موقع پر ملی ہے جب غزہ میں جنگ جاری ہے۔

عباس کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے ٹرمپ کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی اور غزہ میں "بین الاقوامی قانونی جواز پر مبنی منصفانہ اور جامع امن کے حصول کے لیے صدر ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ ٹرمپ نے عباس کو یقین دلایا کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لیے کام کریں گے۔

صدر ڈونلٖڈ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ وہ جنگ روکنے کے لیے کام کریں گے اور صدر عباس اور خطے اور دنیا کے متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر خطے میں امن قائم کرنے کے لیے کام کرنے کو تیار ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی مہم کے دوران غزہ میں امن کی بات کرتے ہوئے اسرائیل کے مضبوط ترین اتحادی کے طور پر اپنی حیثیت کا بھی ذکر کیا حتیٰ کہ وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو سے وعدہ کر لیا کہ وہ غزہ میں حماس کے خلاف "کام ختم کریں گے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button