وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا دشمن قوتوں کو کسی بھی قیمت پر بلوچستان کے امن اور ترقی کو متاثر کرنے سے روکنے کے عزم کا اعادہ
وزیراعظم محمد شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دشمن قوتوں کو کسی بھی قیمت پر بلوچستان کے امن اور ترقی کو متاثر کرنے سے روکنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے جبکہ نیشنل ایکشن پلان کی صوبائی ایپیکس کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بزدلانہ حملوں کے منصوبہ سازوں، اکسانے والوں، سہولت کاروں اور مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی صوبائی ایپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس کے شرکاء نے بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے حملوں کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی، متاثرین کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا اور مزید معصوم جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لیے بروقت جواب دینے پر سکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہا۔اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے بلوچستان کے عوام کی قومی تعمیر و ترقی کے لیے قربانیوں اور کردار کو سراہتے ہوئے عزم کیا کہ پاکستان کے دشمن بلوچستان میں بدامنی پھیلانے پر تلے ہوئے ہیں، انہیں پوری قوت اور قومی حمایت سے شکست دی جائے گی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بلوچستان میں ہونے والے حالیہ المناک واقعے سے پوری قوم غمزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کا خون بہانے والے خوارج کو کسی قسم کی گنجائش نہیں دی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا ایک اہم اور خوبصورت صوبہ ہے اور اس کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وطن اور معصوم شہریوں کے لیے جانیں قربان کرنے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان کے آئین کا احترام کرنے والوں سے ہی مذاکرات ممکن ہو سکتے ہیں جو قومی پرچم کو سلامی دیتے ہیں۔کمیٹی نے معصوم پاکستانیوں کو نشانہ بنانے والے بزدلانہ دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے صوبے میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو تیز کرنے کا عزم کیا۔ بلوچستان میں سکیورٹی کی صورتحال اور دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشنز کا جامع جائزہ لیا گیا اور کمیٹی نے سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ اور رابطوں کو مزید مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا۔فورم نے کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)، پولیس، لیویز اور متعلقہ محکموں کی استعداد کار بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔
وزیراعظم اور آرمی چیف نے دشمن قوتوں کو کسی بھی قیمت پر بلوچستان کے امن اور ترقی کو متاثر کرنے سے روکنے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے قومی ترقی کے لیے بلوچستان کے عوام کی قربانیوں اور تعاون کو سراہتے ہوئے عزم کیا کہ پاکستان کے دشمن بلوچستان میں بدامنی پھیلانے پر تلے ہوئے ہیں، انشاء اللہ پوری قوت اور قومی حمایت سے شکست دی جائے گی۔کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بزدلانہ حملوں کے منصوبہ سازوں، اکسانے والوں، سہولت کاروں اور مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔
اجلاس کے آخر میں وزیراعظم نے بلوچستان میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی رقوم کے چیکس تقسیم کیے اور انہیں ریاست کی جانب سے مکمل تعاون اور تحفظ کا یقین دلایا۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی ڈاکٹر احسن اقبال، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، اہم صوبائی وزراء، صوبائی سیکرٹریز، کمانڈر بلوچستان کور اور سینئر سول، پولیس، انٹیلی جنس اور فوجی حکام نے شرکت کی۔