قومی

جنگلات کے موثر تحفظ اور انتظام کے لیے درخت لگانے میں کمیونٹیز کو شامل کرنا ناگزیر ہے،وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم

وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ جنگلات کے موثر تحفظ اور انتظام کے لیے درخت لگانے میں کمیونٹیز کو شامل کرنا ناگزیر ہے۔ جمعرات کو موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کی وزارت سے یہاں جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ مقامی کمیونٹیز اکثر روایتی علم اور طرز عمل رکھتے ہیں جو جنگلات کے پائیدار انتظام میں حصہ ڈالتے ہیں، اس لیے وہ جنگلات کے تحفظ، قدرتی وسائل کے انتظام اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں موثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔

رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ بہت سے ایشیائی ممالک میں کمیونٹی پر مبنی جنگلات کے انتظام کے طریقوں نے یہ ظاہر کیا ہے کہ جب کمیونٹیز وسائل کی معلومات اور ملکیت کے ساتھ مضبوط ہوتی ہیں تو وہ جنگلات کے فرنٹ لائن محافظوں کے طور پر کام کرتی ہیں ، اس کے علاوہ وہ غیر قانونی سرگرمیوں کی نگرانی اور رپورٹ کرنے میں بھی مدد کرسکتے ہیں اور جنگلات کے تحفظ کی وکالت کرسکتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی کوآرڈینیشن کی وزارت نے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے ساتھ ساتھ ملک میں درختوں کے احاطہ کو بڑھانے کے لیے صوبوں میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تعاون سے درخت لگانے کی ایک پرجوش مہم شروع کی ہے۔

وزیر اعظم کی موسمیاتی تبدیلی کی کوآرڈینیٹر نے کہا کہ شراکت داری کا مقصد بی آئی ایس پی کی مالی امداد سے مستفید ہونے والوں کے بڑے پیمانے پر ملک گیر نیٹ ورک کو استعمال کرنا اور انہیں ملک بھر میں درخت لگانے کی مختلف سرگرمیوں میں شامل کرنا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ درخت لگانے کی سرگرمیوں میں بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں کی اتنے بڑے پیمانے پر شمولیت سے ماحولیاتی ذمہ داری کو فروغ دینے اور پاکستان کو سرسبز بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین استفادہ کنندگان اور ان کے اہل خانہ کی ایک بڑی تعدادنے پلانٹ فار پاکستان ڈے کے موقع پر شجرکاری کی مختلف سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔

وزیر اعظم کی موسمیاتی معاون نے کہا کہ بی آئی ایس پی کی مشاورت سے ایک مضبوط منصوبہ تیار کیا گیا ہے تاکہ تمام صوبوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں جنگلات اور بی آئی ایس پی کے حکام کے درمیان بی آئی ایس پی کے امداد سے مستفید ہونے والوں اور ان کے خاندانوں کی وسیع پیمانے پر شرکت کے لیے تعاون کو بہتر بنایا جاسکے۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ تمام صوبائی بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز کو صوبائی چیف فارسٹ کنزرویٹروں اور موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی کوآرڈینیشن کی وزارت کے گرین پاکستان پروگرام کے عہدیداروں سے پودے اکٹھا کرنے اور بی آئی ایس پی کی امداد سے مستفید افراد میں ان کی تقسیم کے لیے منسلک کیا گیا ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button