عالمی

بھارتی ہائی کورٹ نے ماتحت عدالت کو بچوں کی درخواست پر والدین کے خلاف مقدمے کی سماعت سے روک دیا

بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کی ہائی کورٹ نے ماتحت عدالت کو بچوں کی درخواست پر والدین کے خلاف مقدمے کی سماعت سے روک دیا۔

کورنا وائرس کی عالمگیر وبا کے دوران اکتوبر 2021 میں 21 سالہ لڑکی اور اس کے 8 سالہ بھائی نے چندن نگر پولیس سٹیشن میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں الزام عائد کیا تھا کہ ان کے والدین نے ان کے موبائل فون کے استعمال اور ٹی وی دیکھنے پر پابندی لگا رکھی ہے۔ اس ایف آئی آر پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے جوینائل جسٹس ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرکے ضلعی عدالت میں چالان پیش کیا تھا۔

دونوں بچوں کے والدین نے کیس کو خارج کرانے کے لیے سیکشن 482 سی آر پی سی کے تحت مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے اندور بنچ سے رجوع کیا جس نےٹرائل کورٹ کو بہن بھائیوں کو ٹی وی اور فلمیں دیکھنے کی اجازت نہ دینے اور مبینہ طور پر مار پیٹ کرنے کے الزام میں ان کے والدین کے خلاف درج مقدمے کی سماعت سے روک دیا ۔

عدالت کے روبرو والدین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اس طرح کے مسائل کو خاندان کے اندر ہی حل کیا جانا چاہیے، والدین اپنے بچوں کو قانونی کارروائی تک بڑھانے کے بجائے ان کی مشاورت کریں۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button