ڈھائی سال میں غیر ملکی قرض میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، گورنر اسٹیٹ بینک
کراچی: گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ڈھائی سال میں غیر ملکی قرض میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کراچی میں ایف پی سی سی آئی کا دورہ کیا اور صنعتکاروں سے ملاقات کے بعد خطاب کیا۔
گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ بلند شرح سود سمیت دیگر مسائل حل ہوگئے ہیں، اب امپورٹس پر کوئی رکاوٹ نہیں ہے، جاری کھاتوں کی صورتحال مستحکم ہے، دسمبر میں ترسیلات زر 3 ارب ڈالر کے قریب ہوں گے جبکہ رواں مالی سال کم از کم 35 ارب ڈالر ترسیلات آئیں گی۔
جمیل احمد نے کہا کہ مئی 2023 میں خوراک کی قیمت بڑھنے کی شرح 47 فیصد ہو گئی تھی، اپریل تا جون 2025 کے دوران مہنگائی کی شرح بڑھ سکتی ہے، ملکی ایکسپورٹس ہماری توقعات سے کم ہیں، کاروباری طبقہ ایکسپورٹس کے لیے زیادہ کام کرے۔
انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال میں غیر ملکی قرض میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، قلیل عرصے کے لیے 8 ارب ڈالرز کا پورا قرض واپس کر دیا، ایکسٹرنل اکاؤنٹس کو کنٹرول کر لیا جائے تو ترقی ہوگی۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 2024 میں بیرونی سرمایہ کاروں کو 2.2 ارب ڈالر باہر لے جانے دیا، ایس ایم ای کاروبار کے لیے رقم فراہمی کی سہولت دے رہے ہیں، اب چھوٹے کاروباری افراد بغیر کولیٹرل ایک کروڑ روپے قرض لے سکیں گے، چھوٹے کاروباری قرض پر نقصان کا 20 فیصد حکومت دے گی۔
جمیل احمد نے کہا کہ چھوٹے کاروباری قرض پر نقصان کا 20 فیصد حکومت دے گی جبکہ ایکسپورٹ پر مبنی چھوٹے کاروبار کو قرض کے لیے ترجیح دی جائے گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ایران اور افغانستان سے تجارت میں مسائل کا سامنا ہے، شرح سود فوری طور پر 9 فیصد کی جائے۔