کینیڈا کی حکومت کے بھارتی وزیر داخلہ پر الزامات تشویش کا باعث ہیں، امریکا
امریکا نے کینیڈا کی طرف سے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے کینیڈا کی سرزمین پر سکھ کارکنوں کو نشانہ بنانے کی سازش میں ملوث ہونے کے الزامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے گزشتہ روز نیوز بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ کینیڈا کی حکومت کی طرف سے بھارتی وزیر داخلہ پر لگائے گئے الزامات تشویش کا باعث ہیں اور ہم ان الزامات کے بارے میں کینیڈین حکومت سے مشاورت جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ کینیڈین حکام نے منگل کو الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے قریبی ساتھی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کے لیے تشدد اور دھمکیوں کی مہم کے پیچھے ہیں۔ کینیڈا کے نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن نے پارلیمانی پینل کو بتایا کہ انہوں نے معروف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ اس سازش کے پیچھے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ تھے۔اکتوبر کے وسط میں کینیڈا نے بھارتی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا اور الزام عائد کیا کہ ان کا تعلق کینیڈا کی سرزمین پر 2023 میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجرکے قتل سے ہے۔
بعد ازاں بھارت نے کینیڈین سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا بھی حکم دیا۔کینیڈا کے بعد امریکا نے ایک سابق بھارتی انٹیلی جنس افسر وکاش یادیو پر نیویارک شہر میں سکھ علیحدگی پسند رہنما گروپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی ناکام سازش کی ہدایت کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔