اسرائیل نے عسکریت پسندوں کے خاتمے کا ہدف حاصل کرلیا، اب غزہ میں جنگ بندکرے، امریکا
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں عسکریت پسندوں کو ختم کرنے کا اپنا مقصد حاصل کر لیا اب وہ جنگ بند کر کے غزہ کے باشندوں کو اپنے علاقوں میں واپس جانے کی اجازت دے۔ڈوئچے ویلے کے مطابق برسلز میں ایک اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے یہ معیار خود طے کیا تھا اور اب وہ اپنے سٹریٹجک اہداف کو پورا کرچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ غزہ میں جنگ ختم کرنے کا وقت ہے کیونکہ یہ لڑائی اب مشرق وسطیٰ کےد یگر حصوں میں پھیل رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جنگ کو ختم کرنا ہی غزہ کی سویلین آبادی کو ہنگامی بنیادوں پر درکار امداد کی فراہمی کا سب سے موثر ذریعہ ہوگا ،اس لئے غزہ میں طویل دورانیے پر مشتمل حقیقی جنگ بندی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اسرائیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی میں سہولت کاری کرے۔انہوں نے غزہ میں جاری انسانی بحران کو حل کرنے کے لیے مسلسل اور متواتر کوششوں پر زور دیا۔امریکی وزیر خارجہ نے ا س موقع پر اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ غزہ میں سینکڑوں امدادی ٹرک لوٹ مار اور دیگر جرائم کی وجہ سے امدادی سامان تقسیم نہیں کر سکے، یہ ضروری ہے کہ اس صورتحال پر توجہ دی جائے، اسرائیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسا کرے، ہم مصر کے ساتھ بھی کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا نے غزہ میں امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کی غرض سے ابتدائی طور پر اسرائیل کے لیے 30 دن کی ڈیڈ لائن مقرر کی اور خبر دار کیا تھا کہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں اسرائیل کو امریکا کی طرف سے ہتھیاروں کی ترسیل میں کٹوتی کا سامنا کرنا پڑے گا ، یہ ڈیڈ لائن گزر چکی ہے۔