جنوبی ایشیا میں خواتین کی اکثریت سپورٹ سسٹم کی کمی کی وجہ سے معیشت میں اپنا کردار ادا نہیں کر پاتی، افتخار علی ملک
سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں افرادی قوت میں خواتین کی شمولیت انتہائی کم ہے اور ان کی اکثریت سماجی نظام، سپورٹ سسٹم کی کمی اور تعلیم و تربیت تک محدود رسائی کے باعث معیشت میں اپنا کردار ادا نہیں کر پاتی۔ اتوار کو یہاں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ان رکاوٹوں کو دور کر کے خطہ کے جی ڈی پی میں نمایاں اضافہ کیا جاسکتا ہے، روزگار میں صنفی مساوات پیداواری صلاحیت میں اضافہ، غربت میں کمی اور صحت و تعلیم کے شعبوں میں بہتر نتائج کا باعث بنتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو مساوی مواقع فراہم کر کے ایسا ماحول پیدا کیا جا سکتا ہے جہاں مرد اور عورت دونوں اجتماعی اور انفرادی معاشی ترقی میں کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار اور بین الاقوامی تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دے کر ہی پائیدار ترقی، معیار زندگی میں بہتری اور علاقائی ترقی کے اہداف کی جانب پیشرفت کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے جس سے نہ صرف براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور نئی ٹیکنالوجیز کو راغب کیا جا سکتا ہے بلکہ گھریلو صنعتوں کو بھی مزید مسابقتی بنایا جا سکتا ہے۔