حکومت چھوٹے کاروبار کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے ،بزنس فنانسنگ کے طریقہ کار میں بہتری لانے پر کام جاری ہے، وفاقی وزیر تجارت جام کمال
وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہا ہے کہ حکومت چھوٹے کاروبار کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے ،بزنس فنانسنگ کے طریقہ کار میں بہتری لانے پر کام جاری ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں "ایکسپورٹس لیڈ اکانومی ، ریس ٹو 100 بلین ڈالر ” کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ انرجی ٹیرف میں کمی کے لیے آئی پی پیز سے مذاکرات جاری ہیں، بجلی چوری اور نقصانات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔ جام کمال نے کہا کہ کچھ ممالک کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدوں پر نظر ثانی بھی کر رہے ہیں جس سے تجارت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف وسطی ایشیائی ریاستوں تک مکمل تجارتی رسائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرونا کے بعد دنیا کا ٹیکنالوجی پر انحصار بڑھ گیا ہے۔ وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان میں شرح سود اور پیداواری لاگت زیادہ ہے جس سے کاروباری افراد کو مشکلات کا سامنا ہے تاہم حکومت نے برآمدات بڑھانے کے لیے جامع حکمت عملی بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھ ماہ میں مہنگائی اور شرح سود میں کمی ہوئی ہے، عالمی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ جام کمال نے کہا کہ ماضی میں زیادہ توجہ ٹیکسٹائل سیکٹر پر مرکوز رہی ہے، موجودہ حکومت فارماسوٹیکل برآمدات پر فوکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اقتصادی مستقبل برآمدات میں نمایاں اضافے پر منحصر ہے، برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک پہنچانے کے لیے جامع حکمت عملی بنای گی ہے،کووڈ-19 اور یوکرین جنگ نے عالمی سطح پر پاکستان کی برآمدات کو متاثر کیا۔ انہوں نے کہا کہ داخلی سیاسی عدم استحکام نے معاشی پالیسیوں کے تسلسل کو نقصان پہنچایا ہے، مالی سال 2024 میں پاکستان کی برآمدات 30.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں ہیں ، مالی سال 2029 تک برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ۔ برآمدی صلاحیت میں اضافے کے لیے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کا موثر استعمال کیا جا رہا ہے ، ایکسپورٹ کا ٹارگٹ حاصل کرنے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کا رول اہم ہے ۔