کاروباری

پاکستان علاقائی تجارت و ثقافتی روابط کا بڑا مرکز بننے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، افتخار علی ملک

سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے تزویراتی جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے علاقائی تجارت اور روابط کا مرکز بننے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے کیونکہ یہ جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور چین کو آپس میں ملانے کا اہم راستہ ہے۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو شہریار علی ملک کی قیادت میں صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مثالی محل وقوع پاکستان کو مختلف خطوں کے ساتھ تجارت، توانائی اور ثقافتی روابط کے منفرد مواقع فراہم کرتا ہے، اس صلاحیت سے فائدہ اٹھا کر ملک کو علاقائی اقتصادی انضمام اور ترقی کا مرکز بنایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی گوادر بندرگاہ خطے کے لیے لاجسٹکس اور جہاز رانی کے مرکز کے طور پر کام کر سکتی ہے، اس کو ترقی دے کر اور سڑکوں اور ریل کے ساتھ منسلک کرکے اسے سامان کی موثر نقل و حرکت کا علاقائی مرکز بنایا ، چین پاکستان اقتصادی راہداری سے فائدہ اٹھا کر اس صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔ افتحار علی ملک نے کہا کہ سی پیک اربوں ڈالر کا گیم چینجر منصوبہ ہے جس کا مقصد گوادر کو چین کے علاقے سنکیانگ سے جوڑنا ہے،اس سے ایک براہ راست تجارتی راستہ وجود میں آ سکتا ہے۔

ا نہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کر کے پاکستان خود کو خطے کے لیے ڈیجیٹل گیٹ وے کے طور پر کھڑا کر سکتا ہے، اس میں ڈیٹا سینٹرز، انٹرنیٹ ایکسچینجز اور آئی ٹی سروسز شامل ہیں جو عالمی معیشت کے ساتھ انضمام کےلئے ہر گزرتے دن کے ساتھ اہمیت اختیار کر رہی ہیں۔

وفد کے رہنما شہریار علی ملک نے کہا کہ اس صلاحیت سے مکمل استفادے کے لیے سیاسی استحکام یقینی بنانا، سکیورٹی ایشوز کو حل کرنا اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ناگزیر ہے، علاقائی شراکت داروں کے ساتھ تعاون اور مضبوط سفارتی تعلقات کا قیام بھی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ صرف اپنی معاشی ترقی کو فروغ دے سکتا ہے بلکہ علاقائی خوشحالی اور استحکام میں بھی اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button