پائیدار امن اور ترقی کا عمل پالیسیوں کے تسلسل اور اصلاحات سے منسلک ہے،وفاقی وزیر احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پائیدار امن اور ترقی کا عمل پالیسیوں کے تسلسل اور اصلاحات سے منسلک ہے، ہمیں خوشحالی کی منزل حاصل کرنے کےلئے وقت ضائع کئے بغیرآگے بڑھنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کویہاں ساتویں زراعت شماری کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ بہت تجربات ہوچکے ہمیں خوشحالی کی منزل حاصل کرنے کےلئے وقت ضائع کئے بغیرآگے بڑھنا ہوگا، قدرت نے پاکستان کوانتہائی قیمتی وسائل سے نوازا ہے ، ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے اجتماعی کاوشوں کو بروئے کار لانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں کئی مواقع ضائع کئےہیں ، پاکستان اوردیگرکامیاب ممالک میں فرق یہ تھا کہ ان ملکوں نے امن و استحکام،پالیسیوں کے تسلسل کے ساتھ اوراصلاحات کے راستے پر گامزن ہوکراپنے ممالک کی قسمت کو بدل دیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم اس ملک میں فساد،انتشار،عدم استحکام کے ساتھ ساتھ رسہ کشی کی سیاست میں الجھے رہے ، کسی حکومت کو کام نہیں کرنے دیا گیا،کسی منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ہم نے وژن2010لانچ کیا، وہ ادھورا رہ گیا، وژن2025 لانچ کیا وہ بھی ادھورا رہ گیا، اب ہمارے پاس اس طرح کے تجربات کرنے اور غلطیا ں دہرانے کی مہلت نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل زراعت شماری قابل اعتماد ڈیٹا پرمبنی فیصلہ سازی میں معاون ثابت ہوگی جس سے بڑھتی ہوئی آبادی کے مطابق قومی زرعی پیداوار کے فروغ میں مدد ملے گی۔
وفاقی وزیرنے پاکستان جیسے زرعی ملک کےلئے زراعت پرمبنی اعدادوشمار کی اہمیت کو اجاگرکیا اورخودکارمقامی نظام متعارف کرانے پر ادارہ برائے شماریات پاکستان کی کاوشوں کوسراہتے ہوئے کہا کہ زرعی پیداوارمیں اضافے کےلئے مختلف شعبو ں کی نشاندہی اور بہتر پیداوارکے حصول کےلئے ضروری وسائل کی فراہمی کے ذریعے حاصل کردہ اعدادوشمارقومی زرعی پالیسیوں کی تشکل میں معاون ثابت ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل زراعت شماری سے مرتب کردہ اعدادوشمارقومی زرعی پیداوارکے فروغ، کاشتکار طبقہ کی بہتری اور ان کی مجموعی فلاح وبہبود کو بہتر بنانے میں بھی مدد فراہم کریں گے۔