وفاقی وزیر توانائی کی جانب سے متلقہ حکام اور اداروں کو انرجی کنزرویشن بلڈنگ کوڈز 2023 پر عملدرآمد کیلئے خطوط جاری
وفاقی وزیر توانائی (پاور ڈویژن) سردار اویس احمد خان لغاری نے تمام وزرا اعلیٰ ، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور وفاقی وزراء پلاننگ اور سائنس وٹیکنالوجی کو انرجی کنزرویشن بلڈنگ کوڈز 2023 پر عملدرآمد کیلئے خطوط لکھ دیے ہیں جن میں بلڈنگز کوڈ کو عوام اور حکومت کے مفاد میں عملدرآمد کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
جمعرات کو پاور ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اویس لغاری نے خطوط میں لکھا ہے کہ عمارات میں انرجی کے غیر فعال استعمال سے بلوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔ وفاقی وزیر نے خطوط میں بلڈنگز کوڈز پر عملدرآمد کے ذریعے ملکی اور پاور سیکٹر کی دیرپا ترقی کیلئے دو نکات پر مشتمل اسٹریٹجی کی تجویز پیش کی ہے۔
انہوں نے خطوط میں لکھا ہے ہے کہ موجودہ بلڈنگز سے متعلق قوانین کی ازسرنو انرجی کی بچت کے کوڈز2023 کی روشنی میں ترویج کی جائے اور سالانہ ڈویلپمنٹ پلان میں بھی ان انرجی بچت کوڈز 2023 کو پبلک سیکٹر کے تعمیراتی پلان میں ترجیح دی جائے ۔ اویس لغاری نے کہا کہ عمارات سے متعلق انرجی کوڈز کو وفاقی کابینہ اور نیشنل اکنامک کونسل کے فورم نے منظور کیا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاور ڈویژن بجلی کے بلوں میں کمی سے متعلق مختلف اقدامات کر رہی ہے اور بلڈنگز کوڈ پر عملدرآمد بھی اس سلسلے کی کڑی ہے۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ بلڈنگز میں انرجی کنزرویشن سے نہ صرف بلوں میں کمی آئے گی بلکہ گرمیوں میں پیک اورز میں بجلی کی طلب پر بھی قابو پایا جاسکے گا، مزید سردیوں کے موسم میں حرارت کی ضرورت کو کم کرکے قدرتی گیس کے بچت میں اپنا حصہ ڈالتی ہیں۔ وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ پاکستان میں گرمیوں میں پیک آورز 60 سے 80 گھنٹوں پر محیط ہوتے ہیں جبکہ اس کے لیے کئی سارے پاور پلانٹس کو سسٹم میں رکھا جا رہا ہے، ان پاور پلانٹس کی سال کے باقی مہینوں بہت کم ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان پاور پلانٹس کی وجہ سے بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافی بوجھ پڑتا ہے۔ عام لوگوں کی معلومات اور استعمال کے لیے ECBC-2023 اب نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی (نیکا) کی ویب سائٹ (https://neeca.gov.pk/Download) پر قابل رسائی ہے۔ عوام کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ پائیداری کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے اس انتہائی مفید وسائل کو استعمال کریں۔