بیرسٹر دانیال چوہدری کی ریاست کے خلاف پی ٹی آئی کے انسانی ڈھال کے ہتھکنڈوں کی شدید مذمت
پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات بیرسٹر دانیال چوہدری نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کے ماسٹر مائنڈز کے احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے معصوم نوجوانوں کو ریاست کے خلاف انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
اتوار کو اپنے ایک انٹرویو میں دانیال چوہدری نے معصوم جانوں کو خطرے میں ڈالنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کی شدید مذمت بھی کی۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے بڑے پیمانے پر قتل کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کوئی ہتھیار استعمال نہیں کیا گیا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے ان کے اقدامات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس سے معصوم شہریوں کو نقصان پہنچا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں دانیال چوہدری نے بتایا کہ حکام نے سنگجانی پر احتجاج کے لیے کہا اور تمام ضروری سہولیات بھی فراہم کیں تاہم مظاہرین نے قانون کو نظر انداز کرتے ہوئے شہر میں افراتفری اور عدم استحکام پیدا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آخرکار انہوں نے اسلام آباد پر حملہ کر دیا جس سے عوامی تحفظ اور سلامتی کے بارے میں شدید خدشات پیدا ہوئے۔
دانیال چوہدری نے کہا کہ مظاہرین کے اقدامات بلاجواز اور ناقابل قبول تھے اور حکام کو مجبور کیا گیا کہ وہ دارالحکومت میں امن و امان کی بحالی اور استحکام برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کریں۔ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے وہ مسلسل اپنے موقف سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی المناک واقعات پر سیاست کرتی ہے، بین الاقوامی میڈیا میں غلط معلومات پھیلانے اور جھوٹے پروپیگنڈے میں ملوث ہے جو ملک اور قوم کیلئے ایک نقصان دہ عمل ہے۔