عالمی

بنگلہ دیش بینک کے دو ڈپٹی گورنرز اور فنانشل انٹیلی جنس یونٹ کے سربراہ نے اپنے استعفے نئی حکومت کے حوالے کردیئے

بنگلہ دیش بینک کے 2ڈپٹی گورنرز اور فنانشل انٹیلی جنس یونٹ (بی ایف آئی یو ) کے سربراہ نے طلبہ کے احتجاج کے پیش نظر آخر کار اپنے استعفے حکومت کو جمع کرادیے۔مزید برآں مرکزی بینک کے ایک مشیر نے گورنر کو اپنا استعفا پیش کر دیا ہے۔ان عہدیداران کو بینک کے افسران اور ملازمین نے اپنے عہدوں سے مستعفی ہو نے پر مجبور کیا تھا اور گزشتہ بدھ کو ان سے زبردستی استعفے لینے کے بعد انہیں بینک کی عمارت سے نکال دیا تھا ۔ ڈھاکا ٹریبیوں کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے اتوار کو انہیں مطلع کیا تھا کہ وہ پیر کو دوپہر ایک بجے تک اپنا استعفیٰ پیش کریں۔ اس ہدایت کے بعد ڈپٹی گورنرز قاضی سید الرحمان اور خورشید عالم نے صبح اپنے استعفا جمع کراد یئے۔

بی ایف آئی یو کے سربراہ مسعود بسواس نے بھی سیکرٹری کو اپنا استعفا پیش کر دیا۔اسی طرح بنگلہ دیش بینک کے مشیر ابو فرح محمد ناصر نے گورنر کو اپنا استعفا پیش کر دیا۔شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد بنگلہ دیش کے مرکز بینک کے مشتعل عہدیداروں اور ملازمین کے ایک گروپ نے گزشتہ بدھ کو ایک احتجاجی مارچ کے دوران بینک کے گورنر، چار ڈپٹی گورنرز، ایک مشیر اور بی ایف آئی یو کے سربراہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا ۔ ان لوگوں نے ایک ڈپٹی گورنر کو خالی کاغذ پر دستخط کرنے پر مجبور کیا ۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button