پی ٹی آئی لاشوں پر جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہی ہے ، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لاشوں پر جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہی ہے ، پی ٹی آئی نے ہمیشہ انتشار کی سیاست کی ہے،ہمیں اپنے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانا ہے، موجودہ اور سابقہ نگران حکومت کے دور میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے اٹھائے گئے اہم و ٹھوس اقدامات سے مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہو چکے ہیں اور وزیراعظم محمد شہباز شریف کی کاوشوں سے پی آئی اے بہتری کی جانب گامزن ہے،
یورپی یونین اور امریکہ میں پرواز کی اجازت ملنے سے پی آئی اے کی بلندیوں کے نئے سفر کا آغاز ہو گا،ہمیں ملکی معیشت کھنڈرات کی صورت میں ملی جو آج دن بدن بہتر ہو رہی ہےاور ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہےجبکہ ملکی معیشت کی مکمل بحالی کے لیے ہم وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں اپنے سفر کو جاری و ساری رکھے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سیالکوٹ میں اپنی رہائش گاہ پرایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات آٹھ ماہ کے دوران جو بہتری آئی ہے اس میں سابق وفاقی وزیر برائے ہو ا بازی برادرم سعد رفیق کا بھی انتہائی اہم کردار رہا ہے جنہوں نے اپنے وزارت ہوا بازی کے دور میں بہت اہم و ٹھوس اقدامات کیے جس کے نتائج آج ہمیں ملنا شروع ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی خوش آئند بات ہے کہ ہماری قومی ائیر لائن پی آئی اے اب دوبارہ سے یورپ اور امریکہ میں سفر کر سکے گی جس سے پی آئی اے بہتر سے بہتر ہوتی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور سعد رفیق سمیت دیگر تمام لوگ جنہوں نے اس نیک کام میں کاوشیں کیں ان سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو جو کیا وہ سب جانتے ہیں،پی ٹی آئی لاشوں پر جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہی ہے، پی ٹی آئی نے پولیس اور رینجرز اہلکاروں کو شہید کیا جنکے باقاعدہ جنازے بھی پڑھے گئے لیکن پی ٹی آئی اپنے ورکرز کی لاشوں پر جھوٹا پروپیگنڈہ نہ کرے، ہم پولیس اور رینجرز سمیت تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے وطن عزیز کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کیا جس پر ہم پولیس اور رینجرز سمیت تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں واضح کردوں کہ اب خیبرپختونخواہ سے کوئی حملہ آور نہیں آئیگا،بڑے بڑے دعوے کرنے والے پہلی رکاوٹ آنے پرمیدان چھوڑ کر بھاگ نکلے ، دنیا کی تاریخ میں کسی جنگ میں ایسے دم دبا کر بھاگنے کی مثال نہیں ملتی، پی ٹی آئی کا احتجاج سانحہ 9مئی کا پارٹ ٹو تھا۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی جس طریقے سے اپنے کارکنوں کو چھوڑ کر وہاں سے بھاگے اس کی ماضی میں کوئی مثال ہی نہیں ملتی، ہم نے انہیں دیگر جگہوں پر بیٹھنے اور جلسہ کرنے کی آفرز کیں لیکن یہ بی بی نہ مانی کیونکہ عوام کا جم غفیر دیکھ کر اس بی بی کا دماغ خراب ہو گیا تھا لیکن پھر جب یہ بھاگے تو پہاڑوں سے ہوتے ہوئے کے پی کے سے نمودار ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ لطیف کھوسہ سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماء اپنے شہداء کے مختلف نمبرز بتا رہے ہیں ، پہلے ہزاروں پھر سینکڑوں اور اب یہ لوگ 10 کے فگر پر آ گئے ہیں لیکن پھر بھی کسی ایک بندے کے جنازے یا اسکے ورثاء کی جانب سے اس بارے کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی، ہمیں بھی تو بتایا جائے کہ یہ کون لوگ ہیں جن کو یہ شہید کہہ رہے ہیں ہمیں بھی تو پتہ چلے ۔
انہوں نے کہا کہ عمر ایوب کہتے ہیں مجھے سینے میں فائر لگا، سینے پر فائر لگنے کے بعد عمرایوب نے پریس کانفرنس بھی کرڈالی۔انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے کہا ہزاروں لاشیں گریں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ انتشار کی سیاست کی ہے، پی ٹی آئی نے پہلا دھرنا دیا 2014 میں تو انہوں نے چینی وزیراعظم کا دورہ منسوخ کرایا، پھر شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کو ثبوتاثر کرنے کے لیے انہوں نے دھرنا دیا لیکن اللہ کے فضل سے وہ اجلاس ہوا اور اب پھر بیلاروس کے صدر کے دورے کے دوران ان لوگوں نے پھر سے دھرنے کی کوشش کی جو انکی ملک دشمنی کو واضح کرتا ہے۔
ان لوگوں نے کے پی کے حکومت کی تمام مشنری استعمال کی، اسلحہ استعمال کیا لیکن اللہ نے ہمیں سرخرو کیا۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان چار بھائیوں کا نام ہے، کے پی کے میں شر پسندوں کی حکومت ہے لیکن سب لوگ ایسےنہیں، ہمارے پشتون بہت محب وطن لوگ ہیں جنکا ملکی تعمیر وترقی میں ہمیشہ انتہائی اہم کردار رہا ہے، گنڈاپور اسلام آباد سے تو ایسے بھاگا جیسے پتہ نہیں کیا ہو گیا ہے اور اب پھر وہاں جا کے بڑھکیں مار رہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ دھرنا ابھی بھی جاری ہے لوگ چاہے ہوں یا ناں لیکن دھرنا جاری ہے، سمجھ سے بالاتر ہے کہ یہ کیسا دھرنا ہے، گنڈاپور کو چاہیے کہ ہارا چنار میں جو خلفشار ہو رہا ہے اسے روکے کیونکہ ہمیں اپنے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانا ہے، پاکستان کی سالمیت کا مسئلہ ہے اس لیے ایسے حالات کسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افغانستان سے حملہ آور سرحد عبور کرکے خیبر پختونخواہ میں آکر حملے کرر ہے ہیں، طالبان سرحد پار کر رہے ہیں یہ سب اس سازش کا حصہ ہے جو پاکستان کے دشمنوں نے خواب دیکھ رکھا ہے کہ خیبر پختونخواہ کو پاکستان سے الگ کیا جاسکے اور اس سازش کی سیاسی سہولت کار پی ٹی آئی ہے یہ صورت حال ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ ایک لاکھ سے اوپر کراس کر چکی ہے جو انتہائی خوش آئند ہے جو ملکی تعمیر وترقی اور خوشحالی کا منہ بولتا ثبوت ہے، پی ٹی آئی پہلے دن سے آئی ایم ایف کو خطوط لکھتی رہی ہے لیکن پاکستان کو بدنام کرنے کی کسی کو ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔ پاکستان میں رہنے والوں کا اوڑھنا بچھونا یہ پاک مٹی ہے اور ہمارے پولیس رینجرز ایف سی اور پاک فوج کے جوان ہمارا فخر ہیں جو ہر حالت میں ہمارے تحفظ اور دفاع کے لیے تیار رہتے ہیں، اب کے پی کے سے کوئی حملہ نہیں ہو گا اور وہیں کے لوگ ان شر پسندوں کا قلعہ قمع کریں گے۔
اچھے برے لوگ ہر جگہ موجود ہوتے ہیں لیکن سبھی ایک جیسے نہیں ہوتے، 24 نومبر اصل میں 9 مئی ٹو تھا جسے ہمارے دفاعی اداروں نے ناکام بنایا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلے بھی علی امین گنڈا پور اسلحہ لیکر آئے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر بیٹھنا چاہیے ۔