کھیلوں کی دنیا

اولمپکس گیمز، ارشد ندیم جیولین تھرو فائنل مقابلے میں جمعرات کو نیزہ بازی کے جوہر دکھائیں گے، قوم سے دعا ئوں کی اپیل ہے، ارشد ندیم

اولمپکس گیمز میں دوسری مرتبہ نیزہ بازی مقابلوں کافائنل رائونڈ کوالیفائی کرنے والے پاکستانی مایہ ناز اتھلیٹ27 سالہ ارشد ندیم نے کہا ہے کہ وہ اولمپک میں ملک وقوم کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں، فائنل مقابلے میں کامیابی کے لئے قوم سے دعائوں کی درخواست کی ہے ۔ پیرس اولمپکس گیمز 2024میں پاکستان کے لیے میڈل کی امید ارشد ندیم نے 24 کروڑ پاکستانیوں کا خواب پورا کرنے کی جانب پہلا قدم لیتے ہوئے جیولن تھرو کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔ارشد ندیم نے پہلی باری میں 86.59 کی تھرو کرکے کوالیفائی کرلیا۔

ارشد ندیم نے کہا کہ شائقین کی جانب سے سپورٹ کرنے پر مشکور ہوں، فارم میں ہوں ، فٹ ہوں ، قوم میری کامیابی کے لیے دعا کرے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تمام تر توجہ فائنل رائونڈ پر مرکوز ہے ،طلائی تمغے کے حصول کے لئے سرتوڑ کوشش کروں گا۔پیرس اولمپکس گیمزکے نیزہ بازی کے مقابلوں میں پاکستان کے ارشد ندیم نے شاندار کارکردگی کی بدولت فائنل رائونڈ میں جگہ بنا لی ہے، انہوں نے 86.59 میٹرکی تھرو کر کے فائنل رائونڈ کے لئے کوالیفائی کیا۔ منگل کو کھیلے گئے جیولن تھرو کے کوالیفیکشن راؤنڈ کے گروپ بی میں شامل پاکستانی اتھلیٹ ارشد ندیم کو فائنل میں براہ راست جگہ بنانے کے لیے کم از کم 84 میٹر کی تھرو کرنا تھی،

ارشد ندیم نے پہلی باری میں ہی 86.59 میٹرکی تھرو کرکے فائنل رائونڈ کے لئے کوالیفائی کرلیا ۔ نیزہ بازی کے گروپ بی کے کوالیفیکشن راؤنڈ کو فرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار احمد اور ان کے دیگر رفقا کا نے بھی دیکھا اور پاکستانی اتھلیٹ کی حوصلہ افزائی کی ۔ سفیر نے ارشد ندیم کی فائنل راؤنڈ کے لئے کوالیفائی کرنے پر انہیں مبارکباد دی اور ان کی شاندار کارکردگی کو سراہا۔ اب ارشد ندیم 8 اگست کو جیولن تھرو ایونٹ کے فائنل میں نیزہ بازی کے جوہر دکھائیں گے ،انہوں نے اولمپکس میں مسلسل دوسری مرتبہ فائنل رائونڈ کے لئے کوالیفائی کیا ہے۔

یاد رہے کہ ارشد ندیم نے 2015 میں جولین تھرور کے طور پر اپنا کیریئر شروع کیا اور صرف ایک سال بعد پاکستان کو 2016 میں جونیئر اتھلیٹکس میں تمغہ دلایا۔ 2018 میں ایشین گیمز میں ارشد ندیم نے کانسی کا تمغہ جیتا۔ 2020 ارشد ندیم کے لیے خوشیوں کی نوید لے آیا اور وہ ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان کے لیے پہلا گولڈ میڈل حاصل کرنے والے اتھلیٹ بنے۔انہوں نے اسلامک سولیڈیرٹی اور امام رضا کپ میں بھی سونے کا تمغہ حاصل کیا لیکن ان کی اصل پہچان ٹوکیو اولمپکس سے اس وقت بنی جب ارشد ندیم نے جیولن تھرو کے فائنل میں حریف میڈلسٹ اتھلیٹس کو ٹف ٹائم دیا اور صرف چند میٹر کے فرق سے پانچویں پوزیشن حاصل کی۔

برمنگھم میں ہونے والے کامن ویلتھ گیمز میں 90.8 میٹر کی ریکارڈ تھرو کر کے پاکستان کو اتھلیٹکس میں پہلی بار طلائی تمغہ دلایا۔ارشد ندیم نے گزشتہ سال ورلڈ اتھلیٹکس میں چاندی کا میڈل حاصل کیا اور اب قوم کو پیرس میں بھی ان سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں اور اولمپکس میں میڈل کا 32 سالہ قحط ٹوٹنے کی منتظر ہے۔ ارشد ندیم 8 اگست کو جیولن تھرو ایونٹ کے فائنل میں نیزہ بازی کے جوہر دکھائیں گے ۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button