ٹاپ نیوزقومی

پاکستان مسلم لیگ (ن )،پاکستان پیپلز پارٹی ،ایم کیو ایم، پاکستان مسلم لیگ (ق) سمیت دیگر ہم خیال جماعتوں کا اجلاس، مل کر حکومت سازی پر اتفاق

پاکستان مسلم لیگ (ن )،پاکستان پیپلز پارٹی ،ایم کیو ایم پاکستان اورمسلم لیگ (ق)سمیت دیگر ہم خیال جماعتوں نے مل کر حکومت سازی پر اتفاق کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ملک کو غربت ،مہنگائی ،بےروزگاری اور معاشی چیلنجز سے نجات دلانے کیلئے سب کو اپنی اپنی ذات سے بالاتر ہو کر مل کر آگے بڑھنا ہوگا ۔منگل کو اسلام آباد میں چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر پاکستان مسلم لیگ (ن )،پاکستان پیپلز پارٹی ،ایم کیو ایم پاکستان اورمسلم لیگ (ق)سمیت دیگر ہم خیال سیاسی جماعتوں کے سربراہان پر مشتمل اجلاس ہوا جس کے بعد مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین ،ایم کیو ایم کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ،استحکام پاکستان پارٹی کے علیم خان، بلوچستان عوامی پارٹی کے صادق سنجرانی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔

شہباز شریف نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کی میزبانی کی شاندار روایات رہی ہیں، ہم سب اسی لیے یہاں اکٹھے ہوئے ہیں کہ قوم کو بتا سکیں کہ ہم سب ایک ہیں ۔انتخابی مرحلہ مکمل ہو چکا ہے ،اب پارلیمان معرض وجود میں آنے والی ہے، اب ہماری جنگ ملک کو درپیش چیلنجز کے خلاف ہے، ہم نے معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا ہے، وہی قومیں آگے بڑھتی ہیں جن کی لیڈرشپ اختلافات ختم کر کے غربت اور بے روزگاری کے خلاف جنگ کرتی ہے۔ آئی ایم ایف معاہدے سے ملک کو اقتصادی استحکام حاصل ہوا اب ہم نے ملک کے قرضے کم کرنے ہیں، مہنگائی کا خاتمہ کرنا ہے اور اقتصادی شرح نمو میں اضافہ کرنا ہے، ہم نے قوم کو بتانا ہے کہ جو منقسم مینڈیٹ آیا ہے اس کو ہم تسلیم کرتے ہیں۔

پیپلز پارٹی ،ایم کیو ایم، چوہدری شجاعت حسین، صادق سنجرانی اور علیم خان نے ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے یہاں تمام جماعتیں جو جمع ہیں یہ ایوان کی دو تہائی اکثریت ہے اگر آزاد ارکان حکومت بنانے کی خواہش رکھتے ہیں تو وہ ایوان میں آجائیں ،یہی پارلیمانی اور جمہوری روایات کا تقاضا ہے، وہ اپنی اکثریت دکھائیں ہم ان کی اکثریت تسلیم کر لیں گے اگر وہ نہیں دکھا پاتے تو ہم مل کر حکومت بنائیں گے اور اپنی شبانہ روز محنت سے ملک کے مسائل حل کریں گے۔ انہوں نے تمام جماعتوں کا مسلم لیگ ن کے قائد اور اپنی طرف سے تعاون پر شکریہ ادا کیا ۔ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا اس کے لیے ہم نے اپنی سیاست قربان کی ۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے میری بات ہوئی تھی ان کی شوریٰ کا اجلاس تھا جیسے ہی وہ اجلاس ختم ہوا میں ان سے ملاقات کروں گا ۔ایک اور سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ہماری کمیٹیاں بن چکی ہیں دیگر جماعتوں کی کمیٹیاں بھی بنیں گی وہ مل کر “اصول و ضوابط” طے کریں گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ ہماری جماعت کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار محمد نواز شریف ہوں گے میں اب بھی نواز شریف سے اس کی درخواست کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وزارت اعلیٰ کی ہماری امیدوار مریم نواز شریف ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ باقی صوبوں میں بھی جس جس جماعت کی اکثریت ہوگی اس کے مطابق وہاں صوبائی حکومتیں تشکیل پائیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ اگر انتخابات کو شفاف نہ مانتے تو ہم یہاں نہ بیٹھے ہوتے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں درگزر کے اصول کے تحت اپنے اپنے اختلافات بھول کر اور اپنی انا ختم کر کے پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لیے انقلابی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں سب کو دوبارہ میثاق معیشت کی دعوت دیتا ہوں ہمیں باہمی اختلافات ختم کر کے ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے اکٹھے ہونا ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دھرنے اور لانگ مارچ والوں کے لیے پیغام ہے کہ یہ غربت ، بے روزگاری ختم کرنے اور ملک کو قرضوں سے نجات دلانے کا وقت ہے اور یہ سب عمل سے ہوگا اور ہم مل کر عملی نمونہ پیش کریں گے۔سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم نے مل کر حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے ،ملک کو اس وقت دہشتگردی اور معیشت سمیت دیگر کئی قسم کے چیلنجز کا سامنا ہے ،ہر چیلنج سے مل کر نمٹیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کو بھی مفاہمتی عمل میں شامل ہونے کی دعوت دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن تک ہماری مخالفت تھی ،وطن کو مشکل حالات کا سامنا ہے ،ملک کیلئے معاشی ایجنڈا بنائیں گے اور غربت کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ایم کیو ایم کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اپنا وعدہ پورا کیا ہے، ہم نے پہلے بھی شہباز شریف کا ساتھ دیا تھا اب بھی دیں گے ،ہم ریاست کو بچانے کیلئے اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں گے ۔ صادق سنجرانی نے کہا کہ اس بیٹھک کا مقصد یہ تھا کہ ہم پہلے کی طرح اب بھی اکٹھے ہو کر پاکستان کی معیشت کو سنبھالیں ہماری پارٹی پہلے بھی میاں صاحب کے ساتھ کھڑی تھی اب بھی کھڑی ہے۔

علیم خان نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آج کے بعد پاکستان کے حالات بہتری کی طرف جائیں گے۔ ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے، عوام مہنگائی سے بری طرح متاثر ہیں ،ہم سب کو اپنی ذات سے باہر نکل کر ملک اور عوام کی خاطر فیصلے کرنے پڑیں گے ۔انہوں نے کہا کہ میں میاں صاحب کی حکومت کیلئے دعا گو ہوں ۔توقع ہے کہ ملک کیلئے بہتری آئے ۔چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ جمہوریت کو آگے لے کر بڑھنے کی ضرورت ہے، ہم ملک کیلئے ہر قربانی دیں گے۔ اقتصادی ایجنڈا ترجیح نمبر ایک ہونا چاہیے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button