عالمی

پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری کو بڑھانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، مسعود خان

امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے پاکستانی نژاد امریکی تاجروں کو بتایا کہ پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری کو بڑھانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کیلیفورنیا میں قائم پاکستان امریکن چیمبر آف کامرس (پی اے سی سی )کے چیئر مین وقار علی خان کی قیادت میں ورچوئل میٹنگ کے دوران کہا کہ ہماری اولین ترجیح پاک۔امریکاتعلقات کو فروغ دینا اور پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے ، موجودہ حکومت مالیاتی اداروں کو ملکی معیشت کے تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے سہولتیں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پرکشش مراعات بھی دے رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ نئی قائم کردہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی)غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پاکستان میں منافع بخش کاروبار شروع کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کے تعلقات مضبوط کرنے کے کردار کو سراہتے ہوئےپاک امریکا تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے امریکا بھر میں کام کرنے والے مختلف چیمبرز اور تجارتی تنظیموں کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہاکہ اپنے وسائل کی وطن واپسی میں سرمایہ کاری کرنے سے پاکستانی امریکی سرمایہ کار نہ صرف بہت زیادہ منافع کما رہے ہوں گے بلکہ وہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بھی اپنا حصہ ڈالیں گے۔پی اے سی سی کے چیئرمین وقار علی خان نے سفیر کو چیمبر کی مختلف سرگرمیوں بالخصوص صحت، خوراک اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پی اے سی سی مستقبل قریب میں لاس اینجلس میں سنگل کنٹری ایکسپو منعقد کرنے کے لیے لاس اینجلس میں پاکستانی قونصلیٹ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔وقار خان نے کراچی اور لاس اینجلس کے درمیان سسٹر سٹی پارٹنرشپ کی تجویز بھی دی جو کہ نہ صرف تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دے گی بلکہ ٹیکنالوجی کی منتقلی میں بھی سہولت فراہم کرے گی۔اجلاس میں چیمبر کے دیگر ممبران ڈاکٹر ثنا خان، فواد اسماعیل، زبیر راؤ، مقصود چوہدری، ڈاکٹر صلاح الدین اور مسٹر فرخ نے بھی شرکت کی۔اس کے علاوہ لاس اینجلس میں پاکستان کے قونصل جنرل عاصم علی خان اور تجارتی و سرمایہ کاری کی قونصلر قرۃ العین فاطمہ بھی موجود تھیں۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button