ٹاپ نیوز

جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق و ترقی کے ذریعے برآمدات میں اضافہ ممکن ہے،حکومت کاشتکاروں اور برآمد کنندگان کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے ،وزیراعظم کا خطاب

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں زرعی برآمدات میں اضافے کے وسیع مواقع موجود ہیں، جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق و ترقی کے ذریعے برآمدات میں اضافہ ممکن ہے،حکومت پاکستان کاشتکاروں اور برآمد کنندگان کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے ، وفاق اور صوبوں کو مل کر زرعی شعبے کی ترقی پر توجہ دینی ہے، آئندہ سال کے لیے زرعی برآمدات کا ہدف 7 ارب ڈالر ہونا چاہیے،ہر سال ایک ہزار گریجویٹس کو زرعی تربیت کے لیے چین بھجوایا جائے گا،ارشد ندیم نے اولمپکس میں طلائی تمغہ جیت کر ملک کا سر فخر سے بلند کر دیا، وطن واپسی پر ان کا شاندار استقبال کیا جائے گا۔ ان خیالات کاا ظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں دوسری بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچر نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کیا۔ تقریب میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ،وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان ،وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر صنعت وپیداوار رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر جہازرانی و بندرگاہیں قیصر احمد شیخ اور وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت خالد مقبول صدیقی بھی موجود تھے ۔

وزیر اعظم نے تقریب سے خطاب کے آغاز میں ارشدندیم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ہیرو ارشد ندیم کو اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں، 40 سال بعد پاکستان نے طلائی تمغہ حاصل کیا ہے، یہ ہمارے لیے ایک انتہائی اہم لمحہ اور بڑا اعزاز ہے،ارشد ندیم نے طلائی تمغہ حاصل کر کے پاکستان کے لیے بہت تاریخی کارنامہ سرانجام دیا ہے اور ملک کا سر فخر سے بلند کیا ہے ۔ہمیں اب کرکٹ اور ہاکی سمیت دیگر کھیلوں میں بھی کامیابی حاصل کرنی ہیں، ارشد ندیم کی کامیابی پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں۔ان کی کامیابی سے ہمیں ایک امید اور حوصلہ ملا ہے ، زندگی چیلنجوں سے بھرپور ہے لیکن اگر ہم ہمت کریں تو کچھ بھی ناممکن نہیں۔ارشد ندیم کا پاکستان آمد پر شاندار استقبال کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی زرعی مصنوعات کی برآمدات 3 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں،آئندہ سال کے لیے زرعی برآمدات کا ہدف 7 ارب ڈالر ہونا چاہیے، پاکستان میں بہت صلاحیت ہے، برآمدات کے اضافے پر برآمد کنندگان اور متعلقہ حکام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہمیں اپنی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کو یقینی بنانا ہے اور اس کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور طریقوں کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے ،وفاق اور صوبوں کو مل کر زرعی شعبے کی ترقی پر توجہ دینی ہے،زرعی ماہرین کی خدمات سے زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے،ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کی طرف توجہ بڑھانے کے لئے کام کرنا ہوگا،جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق و ترقی کے ذریعے برآمدات میں اضافہ ممکن ہے، پاکستان میں زرعی برآمدات میں اضافے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ہمیں زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کی طرف جانا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لئےدیہی علاقوں میں قرضوں کی فراہمی بڑھانے کے ضرورت ہے، ہمارے دیہی علاقے ترقی کریں گے تو اس سے ملک ترقی کرے گا، جدید ٹیکنالوجی تحقیق و ترقی کے ذریعے برآمدات میں اضافہ ممکن ہے،چین نے زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے ترقی کی منازل طے کی ہیں۔حکومت پاکستان برآمد کنندگان اور کاشتکاروں کو ہر طرح کا تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، دیہی علاقوں میں کسانوں کو قرضوں کی فراہمی سے پیداوار میں اضافہ ہوگا ۔وزیراعظم نے کہا کہ دورہ چین کے دوران میں نے جدید ترین مرکز کا دورہ کیا، جہاں پہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ہی ترقی کو یقینی بنایا گیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت زرعی شعبے کی ترقی کے اور برآمدات میں اضافے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، بلوچستان میں بجلی پر چلنے والے 28 ہزار ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی منظوری دی گئی ہے، وفاقی حکومت ایک ہزار طلباکو جدید زرعی تربیت کے لیے چین بھجوائے گی، حکومت پاکستان کاشتکاروں اور برآمدکنندگان کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، افزائش حیوانات کے شعبے میں بھی چین اور پاکستان کے درمیان تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب، یو اے ای، قطر ، کویت اور ترکیہ کے ساتھ منفرد تعلقات ہیں،خلیجی ممالک کے ساتھ نہ صرف برآمدات معدنیات اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں اور مشترکہ زرعی منصوبے شروع کیے جا سکتے ہیں ،اگر ہم محنت کو شعار بنائیں تو ہر مشکل آسان ہو سکتی ہے۔بعد ازاں وزیراعظم نے دوسری بین الاقوامی فوڈ اینڈ ایگریکلچر نمائش کا افتتاح کیا اور مختلف سٹالز کا معائنہ کیا،وزیراعظم کو سٹالز کے بارے میں بریفنگ دی گئی اورانہوں نے دنیا کے مختلف ممالک سے آئے ہوئے مندوبین سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ تبادلہ خیال بھی کیا۔وزیراعظم نے زرعی شعبے میں بہترین کارکردگی پر برآمد کنندگان کو ایوارڈز بھی دیئے۔تقریب سے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف چیئرمین کے چیف ایگزیکٹو زبیر موتی والا نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button