قومی

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی سیکورٹی امور سے متعلق بریفنگ

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر فیصل سلیم رحمان کی زیر صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سیکورٹی امور سے متعلق بریفنگ دی ۔ کمیٹی اجلاس میں دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے سینیٹر ہدایت اللہ کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ بھی کی گئی۔ کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ امن وامان کی صورتحال قائم رکھنا صوبوں کی ذمہ داری ہے ، کچے میں پنجاب اور سندھ دونوں صوبے آپریشن کررہے ہیں، سندھ حکومت اس آپریشن کو لیڈ کررہی ہے ۔

قائمہ کمیٹی نے ایف سی حکام سے سینیٹرر ہدایت اللہ پر ہونے دشت گرد حملے کی رپورٹ طلب کر لی۔ سیکرٹری داخلہ نے چینی باشندوں کی سیکورٹی کے حوالے سے بریفنگ دی اور کمیٹی کو بتا یا گیا کہ چینی انجنئیرز اور دیگر عملے کی سیکورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں اور اس سلسلے میں متعلقہ شعبوں کی آپس میں کو آرڈینیشن کو بہتر انداز میں ترتیب دیا گیا ہے۔ سینیٹر عمر فاروق نے کہا کہ عام شہری کی زندگی کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ سینیٹر عمر فاروق کی درخواست پر کوئل مائنز بلوچستان کی رپورٹ بھی طلب کر لی گئی ۔

چیئرمین کمیٹی نے طورخم بارڈر پر انسداد اسمگلنگ اداروں کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے حالیہ کاروائیوں کی تعریف کی اور اس نازک معاملے پر ایف بی آر کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیابھی کیا۔سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ چینی سیاح نہیں ہیں اور نہ ہی صرف پارٹ ٹائم وزیٹرز ہیں وہ ہماری معیشت ،ہماری قومی سلامتی، ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں ، چینی باشندوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے کہ ہمارے باہمی تعلقات خراب ہوں،ہمیں چینی باشندوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنی ہونگی۔

سینیٹر نسیمہ احسان نے کمیٹی کو اپنی اور اپنے اہلخانہ کی زندگیوں کو لاحق خطرات کے حوالے سے آگاہ کیا اور کہا کہ میرے گھر پر حملہ ہوا، میرے بچے کہیں نہیں جاسکتے اور نہ ہی اپنے علاقے میں زمینی سفر کرسکتے ۔ قائمہ کمیٹی نے سندھ کے شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے کیے گئے اقدامات پر سندھ رینجرز سے رپورٹ طلب کر لی۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز نے کمیٹی کو بتایا کہ آئی جی سندھ نے مئی کے خط کا جواب مجھے جولائی میں دیا ۔

سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا کہ پانچ ہزار طالبان کو لایا گیاکچھ کو واپس بھی بھجوایا گیا ہے، بتایا جائے کتنے طالبان لائے گئے اور کتنے واپس گئے؟ دہشتگردی کے واقعات روزانہ کی بنیاد پر ہورہے ہیں اور آپریشن عزم استحکام کے بارے میں بتایا جائے۔قائمہ کمیٹی نے اسلام آباد میں واقعہ دفاتر ایف آئی اے، سی ڈی اے،نادرا کی بریفنگ اگلے اجلاس تک موخر کر دی۔ کمیٹی میں وفاقی وزیر داخلہ،سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button