قومی

پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں فلسطین کا مقدمہ بھرپور انداز سے لڑا، اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ بنا نے کا مطالبہ کیا، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال

وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اسرائیل جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے، پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم میں فلسطین کا مقدمہ بھرپور انداز سے لڑا، پاکستان نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو جوابدہ بنایا جائے

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وزیراعظم کے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے حوالے سے پالیسی بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسرائیل جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے، 37 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، 20 لاکھ فلسطینی اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں اور نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کا موقف تھا کہ 1967ءسے پہلے کی سرحدوں کے تحت آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو اور فلسطین میں جنگی جرائم کو فوری طور پر روکا جائے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ غزہ اور رفح کا کوئی پرسان حال نہیں، وہاں ہسپتالوں پر بمباری کی جا رہی ہے، عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور امدادی سامان مستحقین تک پہنچانے کی رسائی نہیں دی جا رہی جو بہت بڑا المیہ ہے جس پر پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم میں زوردار آواز اٹھائی اور دوٹوک موقف پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں اسلامو فوبیا کے بارے میں بھی بات ہوئی۔

سینیٹر سرمد کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 1997ءکے سروسز مینوئل کے تحت اشتہارات جاری کئے جاتے ہیں، 2021ءمیں ایڈورٹائزمنٹ پالیسی آئی تھی جس میں 2022ءمیں ترمیم کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کسی زمانے میں صرف پی ٹی وی کے ذریعے ہی اشتہارات چلتے تھے، الیکٹرانک میڈیا کے لئے کوئی ایسا پیمانہ نہیں جس کے تحت جانچا جائے کہ کس کو کتنی ایڈورٹائزمنٹ دینی ہے۔ ریٹنگ نظام پرائیویٹ میڈیا کا وضع کردہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کسی بھی چینل کے اشتہارات بند نہیں ہیں۔ تمام ٹی وی چینلز کو ان کی ریٹنگ کے مطابق اشتہارات دیئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اشتہار میں جو میسیج دیا جاتا ہے اس کا مقصد ہے کہ وہ موثر طریقے سے لوگوں تک پہنچ سکے۔ الیکٹرانک میڈیا کے حوالے سے ریٹنگ کا نظام اپنی جگہ موجود ہے جبکہ نیوز پیپرز کے حوالے سے آڈٹ بیورو سرکولیشن موجود ہے جو اخبارات کی سرکولیشن کو چیک کرتا ہے کہ کن اخبارات کی کتنی سرکولیشن ہے، اس کے مطابق اشتہارات دیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو 16 ارب 6 کروڑ 81 لاکھ 69 ہزار 105 روپے کے اشتہارات جاری کئے گئے جن میں پرنٹ میڈیا کو 9 ارب 48 کروڑ 66 لاکھ 82 ہزار 855 روپے کے اشتہارات جاری کئے گئے جبکہ الیکٹرانک میڈیا کو 6 ارب 58 کروڑ 14 لاکھ 86 ہزار 250 روپے کے اشتہارات جاری کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ نیوز پرنٹ بیرون ملک سے درآمد کیا جاتا ہے، اس پر 10 فیصد ڈیوٹی لگائی گئی تھی، ہم نے آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی کے مطالبہ پر اور اس بات کو دیکھتے ہوئے کہ اخبارات مشکلات کا شکار ہیں، بجٹ میں اس ڈیوٹی کو ختم کیا اور اخبارات پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی کو مزید مربوط اور موثر بنانے کی ضرورت ہے۔ میری خواہش ہے کہ اے پی این ایس کی رہنمائی سے مضبوط اور موثر پالیسی لے کر آئیں جس کے تحت یہ سروسز مینوئل بھی اپ ڈیٹ ہو اور 2021ءکی ایڈورٹائزمنٹ پالیسی کو مزید فعال اور موثر بنایا جائے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button