قومی

ملکی تعلیمی پروگرام مضبوط بنانے اور طلباء کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے ،صدر مملکت آصف علی زرداری کی قائداعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے گفتگو

صدر مملکت آصف علی زرداری نے ملکی تعلیمی پروگرام مضبوط بنانے اور طلباء کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی ہائی ویز بنانے کیلئے طلباء کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بنیادی ڈھانچے تک رسائی بڑھانا ہوگی۔

ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے ان خیالات کا اظہار قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکنالوجی ہائی ویز بنانے کی ضرورت ہے ، طلباء کو لیپ ٹاپ فراہم کرنے سے ان کی تعلیم تک رسائی بڑھے گی، ڈیجیٹل تقسیم ختم ہوگی۔

صدر مملکت نے کہا کہ نوجوانوں کو ٹیکنالوجی میں مہارتوں سے آراستہ کیا جائے تاکہ وہ قومی اور بین الاقوامی منڈیوں میں مقابلہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو کثیر انسانی وسائل سے نوازا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ انسانی وسائل کو جدید ترین تعلیم اور ہنر فراہم کر کے ایک طاقت بنانے کی ضرورت ہے، پاکستان تعلیم یافتہ اور ہنرمند انسانی وسائل برآمد کرکے زرمبادلہ کما سکتا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ جامعات ہنر مند پیشہ ور افراد پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، پاکستان کو ڈاکٹرز ، انجینئرز، نرسوں اور اساتذہ جیسے مزید پیشہ ور افراد پیدا کرنے پر توجہ دینا ہوگی۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ جامعات طلباء کی کردار سازی اور تعلیمی معیار مزید بہتر بنانے پر توجہ دیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ طلباء کی حوصلہ افزائی کیلئے قائد اعظم یونیورسٹی کے پوزیشن ہولڈرز کو نقد صدارتی ایوارڈز دیئے جائیں۔

قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے صدر مملکت کو یونیورسٹی کے تعلیمی پروگراموں اور دیگر انتظامی امور بارے آگاہ کیا اور کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی پاکستان کی ٹاپ رینکنگ یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے ، عالمی درجہ بندی میں 315 ویں نمبر پر ہے۔

وائس چانسلر نے کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی معاشرے کیلئے سود مند تحقیق پر توجہ دے رہی ہے، ڈیجیٹلائزیشن قائد اعظم یونیورسٹی کی اولین ترجیح ہے۔ صدر مملکت نے پاکستان کے تعلیمی شعبے میں یونیورسٹی کے کردار کو سراہا۔ صدر مملکت نے وائس چانسلر کو یونیورسٹی کے مالی مسائل کو مناسب فورم کے ذریعے حل کرانے میں اپنے تعاون کا یقین دلایا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button