قومی

ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچنے کیلئے ہمیں اپنا رویہ بدلنا ہوگا ، ماحولیاتی تبدیلویوں کی بنیادی وجوہات پر نظر رکھنا ہوگی، رومینہ خورشید عالم

وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ اگر ہم نے ماحولیاتی تبدیلی سے بچنا ہے تو ہمیں اپنے اندر لچک پیدا کرنی ہوگی، اپنا رویہ بدلنا ہوگا اور ماحولیاتی تبدیلویوں کی بنیادی وجوہات پر نظر رکھنا ہوگی، ہم نے ملک کی ایک لاکھ ہیکٹر زمین کو بحال کر کے مجموعی رقبے کے 6 فیصد پر جنگلات کی بحالی کا عزم کیا ہوا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے زیر اہتمام اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) کے تعاون سے منعقدہ “ہماری زمین، ہمارا مستقبل” کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رومینہ خورشید عالم نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ عالمی یوم ماحولیات 2024 کا موضوع ماحول کے تحفظ کیلئے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی انحطاط کے بڑھتے ہوئے اثرات کی وجہ سے ملک کی زمین کا تین چوتھائی حصہ متاثر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان صرف 16 ملین ہیکٹر زمین آبپاشی کے لئے استعمال کرتا ہے اور اس کے بہت سے حصے سیم اور تھور سے متاثر ہیں۔ نیشنل ایڈیپٹیشن پلان زمین کے انحطاط سے نمٹنے اور خراب زمینوں کی آبادکاری کے لئے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی برادریوں، سول سوسائٹی کی تنظیموں، تعلیمی اداروں اور حکومتوں کو زمین کو ٹھیک کرنے کے لئے مل کر لڑنا ہوگا۔

افتتاحی کلمات میں ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ موجودہ عالمی یوم ماحولیات موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسم بہار ہمارے موسمی کیلنڈر سے تقریباً غائب ہو چکا ہے کیونکہ سردیوں کے بعد براہ راست موسم گرما شروع ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال ہمارے پورے ماحولیاتی نظام، دنیا اور ہمارے خطے کو متاثر کر رہی ہے۔ا نہوں نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی کا اظہار بے ترتیب اور شدید بارشوں کی شکل میں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خشک سالی کا آغاز سست روی سے ہوتا ہے اور اس کے اثرات اس وقت دیکھنے کو ملتے ہیں جب بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تیزی سے پانی کی کمی والے ملک کے طور پر ابھر رہا ہے جو ملک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ پانی کی کم ہوتی سلامتی سے نمٹنے کے لئے اپنے معاشی طریقوں اور پانی کے استعمال کی عادات کو تبدیل کرے۔یو این ای پی کے نیشنل ٹیکنیکل ایڈوائزر ارشد صمد خان نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی نے زمین کے انحطاط میں اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیات کا عالمی دن تمام سرکاری، نجی شعبے، طلباء عام شہریوں اور دیگر سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ خستہ حال زمین کو بحال کریں اور آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کو یقینی بنائیں۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button