عالمی

پاکستانی نوجوانوں کے وفد کاارومچی،کاشغر اور آتوش کا دورہ،سنکیانگ میں سماجی و اقتصادی ترقی کا مشاہدہ کیا

پاکستانی نوجوانوں کے وفد نے سنکیانگ کے شہر ارومچی،کاشغر اور آتوش کا دورہ کیا اور سنکیانگ میں تمام نسلی گروہوں کے مقامی لوگوں کے ساتھ صوبہ سنکیانگ میں سماجی استحکام، اقتصادی ترقی، بہتری کی حقیقی صورتحال،ذریعہ معاش ، مذہبی ہم آہنگی، ثقافتی خوشحالی اور فروغ پزیر سیاحت پر بات چیت کی اور مشاہدہ کیا۔وفد میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما حنا پرویز بٹ نے کہاکہ سنکیانگ میں تمام نسلی گروہ ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں اور مختلف ثقافتوں کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور مجھے محسوس ہوتا ہے کہ سنکیانگ کے لوگوں کی زندگی شہد سے زیادہ میٹھی ہے ۔

وفد نے آتوش کے کئی گاؤں کا دورہ کیا اور دیہی سیاحت کی ترقی بارے معلومات حاصل کیں۔صوبہ سندھ کے ایک اہلکار قاسم قمر جنہوں نےآٹھ سال قبل سنکیانگ کا دورہ کیا تھا، نے کہا کہ سنکیانگ کے دیہات بہت خوبصورت ہیں،وہاں مقیم افراد کے گھروں کے صحن بھی صاف ستھرے خوبصورت ہیں۔میرے خیال میں یہاں کے لوگ اپنی مستقبل کی ترقی پر بھروسہ رکھتے ہیں۔ سنکیانگ آسان نقل و حمل اور ترقی یافتہ شہروں کے ساتھ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ وفد نے کاشغر کمپری ہینسو فری ٹریڈ زون(ایف ٹی زیڈ) اور ارومچی کلچرل سینٹر کے اربن پلاننگ ہال کا دورہ کرنے کے بعد سنکیانگ کی اعلیٰ معیار کی اقتصادی ترقی کا مشاہدہ کیا۔ 180 مربع کلومیٹر پر محیط سنکیانگ کے کاشغر کمپری ہینسو فری ٹریڈ زون کو اصلاحات کے نفاذ اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مزید خود مختاری دی گئی ہے۔

وفد کے رکن اور سیاسی ماہر معاشیات شکیل احمد رامے نے کہا کہ چین ایشیا اور مغرب کے درمیان ایک گولڈن چینل کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنا ضروری سمجھتا ہے۔ پیشین گوئیاں بتاتی ہیں کہ ایف ٹی زیڈ وسطی ایشیا، مغربی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے لیے مواقع پیدا کرے گا۔ پاکستان سی پیک کے گھر کے طور پر اور چین کا قریبی اتحادی ہونے کی حیثیت سے ایف ٹی زیڈ اور سنکیانگ کے فوائد حاصل کرنے کے لیے منفرد حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے ارومچی میں مسلم کمیونٹی کے لیے ایک جدید ترین مدرسے کے دورے کے دوران کہا کہ چینی حکومت ثقافت کے تحفظ، لوگوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور مذہبی علوم پر توجہ دے رہی ہے۔

وفد کے ارکان نے سنکیانگ میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ سے متعلق ایک نمائش کا دورہ کرنے کے بعددہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے سنکیانگ کی کوششوں کی حمایت کا اظہار کیا۔شکیل احمد رامے نے کہا کہ سنکیانگ میں لوگوں کی زندگیاں بہتر ہو رہی ہیں، لوگ جدت پسندی کی مہم کے فوائد کا تجربہ کر رہے ہیں اور مسلمان اور دیگر کمیونٹیز پرامن طریقے سے ایک ساتھ رہتے ہیں۔ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو حقیقی اور خوبصورت سنکیانگ دکھانا چاہیں گے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button