قومی

بڑی تعداد میں آزاد امیدواروں کا انتخاب اس بات کا اظہار ہے کہ انتخابات شفاف ہوئے، سیکورٹی خطرات کی وجہ سے موبائل سروس بند کی گئی، :سولنگی

فکسڈ براڈ بینڈ کی سہولت مکمل فعال تھی، وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کی پریس کانفرنس

نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ انتخابات مجموعی طور پر پرامن رہے، سیکورٹی خطرات کی وجہ سے موبائل فون سروس بند کی گئی، پاکستان میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر کوئی پابندی نہیں تھی، انتخابات کے دن فکسڈ براڈ بینڈ کی سہولت مکمل طور پر فعال تھی، الیکشن 2024ءمیں بڑی تعداد میں آزاد امیدواروں کا انتخاب اس بات کا اظہار ہے کہ انتخابات شفاف ہوئے ہیں۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو نگران وزیر داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر پرنسپل انفارمیشن آفیسر ڈاکٹر طارق محمود بھی موجود تھے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے پرامن انتخابات کے انعقاد پر پاکستان کے عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت نے اپنے وعدے کے مطابق انتخابات کا انعقاد کرایا۔ انہوں نے کہا کہ کل انتخابات کے روز کچھ واقعات ہوئے لیکن مجموعی طور پر انتخابات کی سرگرمی پرامن رہی۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے پچھلے سال 17 اگست 2023ءکو جب حلف اٹھایا تھا تو ہم نے وعدہ کیا تھا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی جو تاریخ دے گا، اس پر انتخابات کرائیں گے۔ جب 8 فروری کی تاریخ دی گئی تو انتخابات کے حوالے سے بہت سی قیاس آرائیاں کی گئیں لیکن ہم مستقل مزاجی سے اپنے موقف پر قائم رہے اور ہمیں خوشی ہے کہ انتخابات کے انعقاد کا فریضہ ہم نے خوش اسلوبی سے انجام کو پہنچایا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر کوئی پابندی نہیں تھی، انتخابات کے دن فکسڈ براڈ بینڈ چل رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں سیکورٹی کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس بند کی جاتی ہے، 2022ءمیں دنیا کے 35 ممالک میں 187 مرتبہ انٹرنیٹ کی سروس بند ہوئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف اس خطے میں سب سے طویل لڑائی لڑی ہے جس میں ہمارے ہزاروں لوگ شہید ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف گزشتہ روز 61 واقعات میں 16 شہادتیں ہوئیں، انتخابات سے ایک روز پہلے 28 شہادتیں ہوئیں، 15 جنوری کے بعد 47 واقعات ہوئے جن میں 7 آئی ای ڈیز اور 26 گرینیڈ دھماکوں کے واقعات ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کامن ویلتھ کے آبزرور گروپ کے سربراہ نے بھی کہا کہ جب موبائل اور انٹرنیٹ سروس موجود نہیں تھی، اس وقت بھی جمہوریت اور الیکشن ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل سروس کی بندش سے لوگوں کو کچھ مشکلات ضرور پیش آئی ہیں لیکن شہریوں کی جانوں کا تحفظ زیادہ ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کی جانوں کا تحفظ سیکورٹی اداروں اور وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے، سیکورٹی خطرات کی وجہ سے موبائل فون سروس بند کی گئی۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ انتخابات میں بڑی تعداد میں آزاد امیدواروں کا انتخاب اس بات کا اظہار ہے کہ انتخابات شفاف ہوئے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button