قومی

سینیٹر شیری رحمٰن کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کا اجلاس

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمٰن نے ماحولیاتی تبدیلی کے بارے میں عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ایک جامع مواصلاتی حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزارت اپنی ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافہ کرکےماہرین کو شامل کرے اور متعین ترجیحات، موافقت، تخفیف اور اقدامات کے ساتھ ایک واضح منصوبہ تیار کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔کمیٹی کا اجلاس بدھ کو یہاں منعقد ہوا جس میں سینیٹر شیری رحمٰن نے کمیٹی کے ارکین کے ہمراہ پاکستان کی موسمیاتی اور ماحولیاتی پالیسیوں سے نمٹنے کے لیے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی منصوبہ بندی، ترجیحات اور تیاریوں پرتحفظات کا اظہار کیا۔

اجلاس میں اہم شراکت داروں بشمول وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم، سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی اور متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی۔سینیٹر شیری رحمٰن نے موسمیاتی تبدیلی پر وزارت کی پریزنٹیشن پر بھی مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک پرانی پریزنٹیشن کو دیکھ کر حیران ہوں جس میں کوئی واضح ترجیحات، کوئی فلیگ شپ اقدامات اور کوئی سٹریٹجک این ڈی سی ایجنڈا یا اپ ڈیٹس نہیں ہیں ،انہوں نے ملک کی مخصوص ضروریات اور حساسیت کو پورا کرنے کے لیے وزارت کی طرف سے ترجیحات کی از سر نو ترتیب کے ساتھ ساتھ ایک موزوں موسمیاتی مالیاتی حکمت عملی تیار کرنے پر زور دیا۔

– Advertisement –

انہوں نے کہا کہ یہ وزارت کا کام ہے کہ وہ دیگر وزارتوں کے ساتھ سٹریٹجک پارٹنرشپ اور کمیونیکیشن قائم کرے،انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ایک جامع مواصلاتی حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا۔ مزید برآں سینیٹ کمیٹی نے H-9 اتوار بازار میں آتشزدگی کے واقعہ پر غور کیا۔ اس حوالے سے سی ڈی اے کے چیئرمین نے بتایا کہ آگ شمسی توانائی کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال ہونے والی بیٹریوں کے پھٹنے سے لگی جس سے تقریباً 625 اسٹالز متاثر ہوئے۔

سینیٹر شیری ر حمٰن نے کہا کہ حفاظتی پروٹوکول کی کمی کی وجہ سے ایسے بازار محفوظ نہیں ہیں اور انہیں دنیا بھر میں رائج طریقوں کے مطابق بنانے کی ضرورت ہے ،اپنے اختتامی خطاب میں سینیٹر شیری رحمٰن نے وزارت پر زور دیا کہ وہ اپنی ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافہ کرے ماہرین کو شامل کرے اور متعین ترجیحات، موافقت، تخفیف اور اقدامات کے ساتھ ایک واضح منصوبہ تیار کرے۔انہوں نے بین الاقوامی مصروفیات کے بارے میں تفصیلی رپورٹ کی بھی درخواست کی، بشمول کوپ کانفرنسوں میں شرکت، اور مستقبل کی پیشکشوں میں بہتر معیار اور شفافیت پر زور دیا۔

اجلاس میں سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی تیمور، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سینیٹر نسیمہ احسان، سینیٹر منظور احمد، وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم، سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی کوآرڈینیشن اعزاز اے ڈار نے شرکت کی ۔اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا، ڈی جی ای پی اے فرزانہ الطاف شاہ اور متعلقہ محکموں کے دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button