اسپیکر قومی اسمبلی نے متعدد مواقع پر حکومت اور اپوزیشن کو مثبت اور تعمیری بات چیت کی تجویز دی ہے، ترجمان
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے سیاسی کشیدگی اور تلخیوں کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے حکومت اور اپوزیشن کو تعمیری مذاکرات کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔اتوار کو قومی اسمبلی کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہاکہ اسپیکر قومی اسمبلی نے متعدد مواقع پر حکومت اور اپوزیشن کو مثبت اور تعمیری بات چیت کی تجویز دی ہے، تاکہ مسائل کا حل افہام و تفہیم کے ذریعے نکالا جا سکے۔
انہوں نے گزشتہ اجلاس میں باقاعدہ رولنگ کے ذریعے اعلان کیا کہ اسپیکر آفس کے دروازے تمام اراکین کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں، تاکہ تمام سیاسی فریقین کو یکساں سہولت میسر ہو،اسپیکر آفس کے دروازے تمام اراکین پارلیمنٹ کے لیے 24 گھنٹے کھلے ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی دستیاب نہ بھی ہوں تو بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسپیکر آفس کو پیغام پہنچا دیا جائے۔ اسپیکر آفس اور ان کا سٹاف اراکین کا کوئی بھی پیغام ان تک لازمی پہنچاتا ہے۔ بعض اوقات اسپیکر قومی اسمبلی حلقے میں، میٹنگ میں ہوتے ہیں یا موبائل فون ان کے پاس نہیں ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں اراکین پارلیمنٹ اسپیکر آفس کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق حکومت نے اسپیکر کے پیغام کے بعد اڈیالہ جیل میں مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات کا اہتمام کیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی کے اس اقدام کو حکومت اور اپوزیشن دونوں نے سراہا ہے، جس سے ان کی غیر جانبداری اور مصالحتی کردار کا واضح اظہار ہوتا ہے،حکومت نے اتوار کو دوپہر اڑھائی بجے کمیٹی کی ملاقات کے بارے میں اسپیکر آفس کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا۔ یہ اطلاع اسپیکر آفس کی سہولت کاری کی اہمیت اور دونوں فریقین کی سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق نے نہ صرف حکومت سے زیادہ اپوزیشن کو وقت دینے کی بات کی بلکہ اس پر عمل کرکے سیاسی ماحول میں توازن پیدا کیا۔ انہوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کو عزت دینے اور باہمی احترام پر زور دیا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے خلوص نیت کے ساتھ مذاکرات میں سہولت کاری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ یہ ان کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ جو لوگ ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں تھے، وہ آج ایک میز پر بیٹھ کر بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلایا ہے کہ وہ اسپیکر آفس کی سہولت کاری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک کی ترقی اور عوامی فلاح کے لیے کام کریں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے ایک فورم فراہم کیا ہے اور وہ ان مذاکرات کی کامیابی کے لیے پرعزم ہیں۔