اوگرا کی پی ایس او، گو سمیت او ایم سیز کوڈیزل اسٹاک کو طے شدہ طریقہ کار کے مطابق برقرار رکھنے کی ہدایت
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو درآمدات کی اجازت کی وجہ سے ڈیزل کی طلب کے مطابق فراہمی میں سست روی سے متعلق میڈیا رپورٹس کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) اورگیس اینڈ آئل پاکستان لمیٹڈ (گو) سمیت آئل مارکیٹنگ کمپنیز(او ایم سیز) کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) اسٹاک کو طے شدہ طریقہ کار کے مطابق برقرار رکھیں۔اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) کو درآمدات کی اجازت کی وجہ سے ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے مختلف اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کا نوٹس لیا ہے۔
ترجمان اوگرا عمران غزنوی نے جمعہ کو کہا کہ پاکستان کا درآمد شدہ پیٹرولیم مصنوعات پر انحصار کرنے کے لیے محتاط منصوبہ بندی کی ضرورت ہوتی ہے جو اکثر وقت سے دو ماہ پہلے کی جاتی ہے۔ اس عمل کی پیچیدگیوں کو دیکھتے ہوئے رسد اور طلب میں کچھ فرق ناگزیر ہے۔ڈیزل کی مانگ کئی عوامل سے متاثر ہوتی ہے جن میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے رجحانات، او ایم سیز کے ترقی کے طرز عمل میں تبدیلی اور مختلف طلب کے پیٹرن شامل ہیں۔مزید برآں، غیر محفوظ سرحدوں جیسے چیلنجز بھی ملک میں ایندھن کی مجموعی منصوبہ بندی اور دستیابی میں کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ ایچ ایس ڈی کی مانگ روایتی طور پر زرعی موسم کے دوران بڑھتی ہے جو اکتوبر اور نومبر کے مہینوں کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے۔ طلب میں اس موسمی اضافے کے لئے اضافی ایچ ایس ڈی حجم کو پہلے سے درآمد کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ مارکیٹ کو مناسب طریقے سے سپلائی کی جائے۔پاک عرب ریفائنری کمپنی لمیٹڈ (پارکو) اکتوبر اور نومبر کے مہینوں کے دوران کم از کم 45 دنوں کے لئے شیڈول مرمت سے گزرے گی۔
پارکو ملک کی مقامی پیداوار میں 50 فیصد ڈیزل (200,000 میٹرک ٹن) اور 47 فیصد پیٹرول (100,000 میٹرک ٹن) کا حصہ ڈالتا ہے۔اس کمی کو پورا کرنے کے لیے دو بڑی درآمدی او ایم سیز پی ایس او اور گو کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ معمول کے مطابق سپلائی برقرار رکھنے کے لیے ضروری ایچ ایس ڈی حجم درآمد کریں۔دستیاب وافر اسٹاک، جو حکمت عملی کے تحت جمع کیے گئے ہیں، زرعی سیزن کے آغاز یعنی ستمبر کے وسط میں کم ہونا شروع ہو جائیں گے، جس سے پارکو کی پیداوار کی عدم موجودگی میں طلب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
اوگرا پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔اتھارٹی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہی ہے اور ریفائنریز، او ایم سیز اور پیٹرولیم ڈویژن سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ چیلنج سے نمٹا جا سکے۔