عالمی

پاکستان ہائوس کی ایس سی او ٹی ای ایم پی میں شمولیت سے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کے فروغ میں مدد ملے گی، ہو کائی چیانگ

شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کے لیے تجارتی اور اقتصادی ملٹی فنکشنل پلیٹ فارم (ایس سی او ٹی ای ایم پی )کے ڈائریکٹر جنرل اور پلیٹ فارم کے تھنک ٹینک الائنس کے چیئرمین ہو کائی چیانگ نے کہا ہے کہ پاکستان ہاؤس کی شمولیت کے ساتھ یہ پلیٹ فارم ایس سی او فریم ورک کے اندر کثیر جہتی تعاون کو آسان بنانے کے لیے پلیٹ فارم کی ورکنگ کمیٹی کو مزید پیشہ ورانہ خدمات پیش کرے گا۔ اس سے ایس سی او ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون اور عوامی سطح پر تبادلے کے وسیع نتائج کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ایس سی او ٹی ای ایم پی نے پاکستانی تھنک ٹینک ’’پاکستان ہاؤس‘‘ کوایس سی او ٹی ای ایم پی تھنک ٹینک الائنس میں شامل ہونے کا لائسنس گزشتہ ماہ دیا تھا۔

ہو کائی چیانگ نے کہا کہ پلیٹ فارم نے ایس سی او کے سربراہان مملکت، ماہرین، سکالرز، کاروباری اداروں،مختلف شعبوں میں رہنما اور دیگر اشرافیہ کو راغب کر کے تھنک ٹینک کی تعمیر کو مسلسل فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم ایک بین الاقوامی اختراعی تھنک ٹینک اتحاد کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے جو ایس سی او ممالک کے درمیان صنعت، معیشت، تجارت اور ثقافت کے شعبوں میں براہ راست تعاون کو قابل بناتا ہے۔مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کنامک اینڈ بزنس ایڈوائزری کونسل کے چیئرپرسن علی حسین نے کہا کہ پاکستان ہاؤس ایک بیرون ملک تھنک ٹینک کے طور پر اپنے فوائد کو فعال طور پر بروئے کار لائے گا اور بین الاقوامی امور پر دیگر اتحادی اراکین کے ساتھ قریبی ہم آہنگی کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جو 2017 سے ایس سی او کا مکمل رکن ہے کے لئے تنظیم نے ترقی اور عالمی رابطے میں اضافہ کے لیے ایک عمل انگیز کے طور پر کام کیا ہے۔

تنظیم نے علاقائی اور بین الاقوامی تجارتی نیٹ ورکس میں پاکستان کی شمولیت کو بھی سہولت فراہم کی ہے۔ ہم پلیٹ فارم کے ذریعے چین، پاکستان اور دیگر ایس سی او ممالک کے درمیان بین الاقوامی تجارت، تعلیم، ثقافت اور لوگوں کے درمیان تبادلے جیسے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔ 2012 میں قائم کیا گیا پاکستان ہاؤس ایک آزاد بین الاقوامی امور کا پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ہے جو بلانچوئے، ڈنمارک اور اسلام آباد میں واقع ہے۔ اس کا مشن بنیادی طور پر ترقی پذیر ممالک پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک مثبت، محفوظ اور متوازن دنیا کی تعمیر میں مدد کرنا ہے۔ یہ بنیادی طور پر یونیورسٹیوں، تھنک ٹینکس، حکومتوں، نجی شعبے اور سول سوسائٹیز کے ساتھ تعاون کرتا اور دنیا بھر کے تھنک ٹینکس کے ساتھ علمی تبادلے کرتا ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button